Bharat Express

Ashok Gehlot hits back at PM Modi: وزیر اعلی اشوک گہلوت نے پی ایم مودی پر کیا جوابی حملہ، کہا- اصلی لوٹ تو وزیر اعظم نے ‘لال سلنڈر’ کو 1150 روپے میں بیچ کر مچا رکھی ہے

خواتین پر مظالم کے متعلق اسمبلی میں اپنی ہی حکومت کو گھیرنے پر برطرف کیے جانے کے ایک دن بعد گوڑھا نے پیر کے روز اسمبلی میں لال ڈائری لہرائی تھی۔

راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت۔ (فائل فوٹو)

جے پور: ‘لال ڈائری’ کو کانگریس کی ‘لوٹ کی دکان’ کی تازہ ترین پیداوار قرار دینے پر وزیر اعظم نریندر مودی پر جوابی حملہ کرتے ہوئے، وزیر اعلی اشوک گہلوت نے جمعرات کے روز کہا کہ اصل لوٹ تو وزیر اعظم نے ‘لال سلنڈر’ کو 1150 روپے میں بیچ کر مچا رکھی ہے۔ اس کے ساتھ ہی گہلوت نے دعویٰ کیا کہ ایسی کوئی لال ڈائری موجود نہیں ہے اور یہ فرضی ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ آنے والے وقت میں عوام بی جے پی کو لال جھنڈا دکھائے گی۔ جمعرات کے روز سیکر میں ایک ریلی کے دوران راجستھان حکومت پر نشانہ سادھتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے برطرف وزیر راجندر گوڑھا کی طرف سے اسمبلی میں ‘ریڈ ڈائری’ کا مدعا اٹھانے کا ذکرکیا اور کہا کہ اس میں درج ‘کالے کارنامے’ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی شکست کا سبب بنے گی۔

‘کانگریس کا مطلب ہی ہے لوٹ کی دکان’

انہوں نے کہا، ’’کانگریس کا مطلب ہی ہے لوٹ کی دکان، جھوٹ کا بازار ہے۔ لوٹ کی اس دکان کی تازہ ترین پیداوار ہے راجستھان کی ‘ریڈ ڈائری’۔ وزیر اعظم کی ریلی کے کچھ دیر بعد وزیر اعلی کی رہائش گاہ پر ایک پروگرام میں گہلوت نے کہا کہ ‘اصل لوٹ’ مودی کر رہے ہیں۔ . ان کا کہنا تھا کہ ‘اصل لوٹ آپ (وزیراعظم) نے ‘ریڈ سلنڈر’ کو 1150 روپے میں بیچ کر مچا رکھی ہئ۔ لال ٹماٹر 150 روپے میں بک رہا ہے، غصے میں لوگوں کے چہرے لال ہو گئے ہیں کیونکہ ان کی آمدنی مہنگائی کے بوجھ سے متاثر ہوئی ہے۔ انہیں راحت دینے کی بات کرنی چاہیے تھی کہ لوگوں کو کیسے راحت دی جائے۔

گوڑھا نے اسمبلی میں لہرائی تھی لال ڈائری

بتا دیں کہ خواتین پر مظالم کے متعلق اسمبلی میں اپنی ہی حکومت کو گھیرنے پر برطرف کیے جانے کے ایک دن بعد گوڑھا نے پیر کے روز اسمبلی میں لال ڈائری لہرائی تھی۔ بعد میں، گوڑھا نے صحافیوں کے سامنے دعویٰ کیا کہ لال ڈائری میں ‘دو نمبروں کے لین دین’ ہیں اور اس میں وزیر اعلیٰ کا نام بھی درج ہے۔ گوڑھا نے دعویٰ کیا کہ گہلوت کے کہنے پر انہوں نے 2020 میں کانگریس لیڈر دھرمیندر راٹھور کی رہائش گاہ پر انکم ٹیکس کے چھاپے کے دوران اس وقت کے نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ اور دیگر ایم ایل ایز کی بغاوت سے پیدا ہونے والے سیاسی بحران کے دوران ریڈ ڈائری حاصل کی تھی۔

Also Read