Bharat Express

Champai Soren: چمپائی سورین نے نئی سیاسی جماعت تشکیل دینے کا کیا اعلان، ہیمنت سورین کے خلاف بغاوت کے بعد لیا بڑا فیصلہ

سابق وزیر اعلی چمپائی سورین اب سیاست کے میدان میں فرنٹ فٹ پر اتر چکے ہیں۔ دہلی سے واپسی کے بعد انہوں نے آج ہٹہ علاقہ میں حامیوں سے ملاقات کے بعد  عیلحیدہ سیاسی جماعت تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔ 

جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلی چمپائی سورین

جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات سے قبل سابق وزیر اعلیٰ اور جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) لیڈر چمپائی سورین کا باغیانہ تیور منظرعام پر آگیا ہے۔ ان کی ایک حالیہ ٹویٹ نے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچا دی تھی۔ ہر کوئی سوچ رہا تھا کہ چمپائی کا اگلا قدم کیا ہوگا؟ اب سابق وزیراعلیٰ نے نیا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ سیاست سے سبکدوش نہیں ہوں گے اور نئی پارٹی تشکیل دیں گے۔ انہوں نے اتحاد کے دروازے بھی کھلے رکھے ہیں۔ چمپائی نے کہا کہ میں نے تین آپشنز دیے تھے، ریٹائرمنٹ، تنظیم یا دوست۔ میں ریٹائر نہیں ہوں گا۔ پارٹی کو مضبوط کروں گا، نئی پارٹی بناؤں گا۔

سابق وزیراعلیٰ نے کہا، ‘میں سیاست سے کنارہ کشی اختیار نہیں کروں گا ۔  پارٹی کو مضبوط کروں گا، نئی پارٹی بناؤں گا اور راستے میں کوئی اچھا دوست ملا تو اس کے ساتھ آگے بڑھوں گا۔

چمپائی پارٹی بنا کر طاقت دکھائیں گے۔

سابق وزیر اعلی چمپائی سورین اب سیاست کے میدان میں فرنٹ فٹ پر اتر چکے ہیں۔ دہلی سے واپسی کے بعد انہوں نے آج ہٹہ علاقہ میں حامیوں سے ملاقات کے بعد  عیلحیدہ سیاسی جماعت تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔  انہوں نے کہا ہے کہ سات دن میں پوری تصویر واضح ہو جائے گی۔ کل دیر رات سے ہی سرائی قلعہ میں ان کی رہائش گاہ پر حامیوں کا ایک اجتماع تھا۔

دہلی سے واپسی کے بعد انہوں نے صاف کہہ دیا تھا کہ بہت جلد پتہ چل جائے گا کہ وہ کیا کرنے والے ہیں۔ حامیوں کی بڑی تعداد صبح سے ان کی رہائش گاہ پر پہنچ گئی تھی۔ حامیوں سے بات کرنے کے بعد چمپائی سورین مختلف مقامات کا دورہ کر کے حامیوں سے ملاقات کر رہے ہیں۔ الگ سیاسی جما عت تشکیل دینے کے اعلان کے بعد چمپائی سورین نے آف دی ریکارڈ کہا کہ وزیر اعلی بننے کے بعد جس طرح سے ان کی توہین کی جا رہی ہے۔ اس کی وضاحت نہیں کی جا سکتی۔

چمپائی سورین کا غصہ براہ راست وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی طرف تھا۔ چمپائی کے اس اعلان کے ساتھ ہی بی جے پی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیاں ختم ہوگئی ہیں۔ تاہم انہوں نے ابھی تک یہ نہیں بتایا کہ ان کی پارٹی کا نام کیا ہوگا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read