راہل گاندھی
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے منگل کو ذات پات کی مردم شماری کو ملک کا ‘ایکسرے’ قرار دیا جو او بی سی، دلتوں اور قبائلیوں کی حالت کی عکاسی کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ بھی ہو جائے، ان کی پارٹی مرکز کو اس مشق کو مکمل کرنے پر مجبور کرے گی۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر ذات پات کی مردم شماری کے مسئلہ پر نہ بولنے کا بھی الزام لگایا۔
راہل گاندھی نے کہا، ‘ملک میں او بی سی، دلتوں اور قبائلیوں کی صورتحال سے متعلق سچ جاننے کے لیے ہم مرکزی حکومت کو ذات کی مردم شماری کرانے پر مجبور کریں گے۔ راجستھان اور چھتیس گڑھ میں ہماری حکومتوں نے اس کے لیے عمل شروع کر دیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے ایک دن بعد راہل گاندھی نے مدھیہ پردیش کے شہڈول ضلع کے بیوہاری میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔
ذات پات کی مردم شماری ملک کا ایکسرے ہے، راہل گاندھی
انہوں نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ذات پات کی مردم شماری ملک کا ایکسرے ہے۔ ملک کے قبائلی، دلت اور او بی سی زخمی ہیں۔ آئیے تحقیق کریں، اس سے تصویر واضح ہو جائے گی۔ کانگریس کے سابق صدر نے کہا، ‘ہم نے وزیر اعظم نریندر مودی کو چیلنج کیا تھا کہ وہ کانگریس کی طرف سے کرائی گئی ذات پات کی مردم شماری کا ڈیٹا جاری کریں، لیکن وہ اس پر بات کرنے کے بجائے پاکستان، افغانستان کی بات کرتے ہیں۔ مردم شماری پر بات کریں۔
راہل گاندھی نے لال کرشن اڈوانی کی لکھی ہوئی کتاب کا ذکر کیا
بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی کی لکھی گئی کتاب کا حوالہ دیتے ہوئے گاندھی نے کہا کہ کتاب میں یہ بتایا گیا ہے کہ مدھیہ پردیش، گجرات نہیں، بی جے پی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی تجربہ گاہ ہے۔ انہوں نے ریاست کی بی جے پی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ لیکن مدھیہ پردیش کئی گھوٹالوں کی تجربہ گاہ ہے جیسے مردہ افراد کا علاج، ویاپم، مڈ ڈے میل (بچوں کا دوپہر کا کھانا)، قبائلیوں اور خواتین کے خلاف مظالم۔
آپ کو بتا دیں کہ مدھیہ پردیش میں 17 نومبر کو ایک ہی مرحلے میں اسمبلی انتخابات ہوں گے۔ ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔ ریاست کی تمام جماعتوں نے اپنی تیاریاں زوروشور سے شروع کر دی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔