آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے صدراور رکن پارلیمنٹ بدرالدین اجمل نے کہا ہے کہ آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ تین دن میں گوہاٹی کو میاں (بنگالی مسلمان) سے صاف کر دیں گے۔ لیکن میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ تین سال کیا، تین سو سال میں بھی میاں مسلمانوں کو ہٹانا ممکن نہیں ہے۔ یاد رہے کہ آسام میں بنگالی بولنے والے مسلمانوں کو اکثر میاں مسلمان کہا جاتا ہے۔آسام کی کل آبادی 3.12 کروڑ ہے جس میں مسلمانوں کی آبادی 34 فیصد ہے۔ ان میں سے 4 فیصد آسامی مسلمان ہیں، لیکن باقی مسلمان بنگالی بولنے والے مسلمان ہیں۔ اے آئی یو ڈی ایف کے سربراہ اور دھوبری سے لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ بدرالدین اجمل اور آسام کے سی ایم سرما کے درمیان اکثر لفظی جنگ ہوتی رہتی ہے۔ ایسا ہی کچھ ایک بار پھر دیکھنے میں آیا ہے، جہاں بدرالدین اجمل نے اب آسام کے وزیر اعلیٰ کے دعوے پر جواب دیا ہے۔
Nagaon, Assam | AIUDF chief Badruddin Ajmal says, “Don’t keep uttering “miyan, miyan”. I challenge you, if there are no Muslims you will not be able to have food for three days, construction works would stop…They said about making Muslims leave Guwahati within 3 days. But you… pic.twitter.com/0VJyTt9TBy
— ANI (@ANI) March 7, 2024
میاں کو 300 سال میں بھی نہیں ہٹا سکیں گے
ملک کی شمال مشرقی ریاست میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بدرالدین اجمل نے کہاکہ اگر میا ں نہیں ہوں گے تو لوگوں کو تین دن تک کھانا نہیں ملے گا، ریاست میں شاید ہی کوئی تعمیراتی سرگرمی ہو گی۔ لوگ بارپیٹا سے سبزیاں اور آلو لاتے ہیں۔ یہ لوگ دن رات محنت کرتے ہیں۔ اے آئی یو ڈی ایف کے سربراہ نے مزید کہا، ‘وہ اپنی روزی کمانے کے لیے چوری نہیں کرتے۔ وہ سرکاری اسکیموں کے ذریعے خود کو برقرار رکھنے کے قابل نہیں ہیں۔اجمل نے کہاکہ وزیر اعلیٰ نے لوگوں سے گوہاٹی میں زمین دیکھنے کو کہا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ میاں لوگ کو تین دن کے اندر زمین خالی کروا دیں گے۔ میں انہیں بتاتا چلوں کہ صرف تین دن یا تین سال میں نہیں بلکہ وہ اگلے 300 سالوں میں بھی یہ کام نہیں کر پائیں گے۔
اکنامکس ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے سبزیوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے لیے میاں مسلم کمیونٹی کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا، ‘اگر آسامی دکاندار سبزی بیچ رہے ہوتے تو وہ اپنے آسامی لوگوں سے کبھی زیادہ پیسے نہ لیتے۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ خود جا کر فلائی اوور کے نیچے سبزی منڈی خالی کرائیں گے، تاکہ آسام کے لوگوں کو روزگار کے مواقع مل سکیں۔
بھارت ایکسپریس