Calcutta High Court on OBC Certificate Case: کلکتہ ہائی کورٹ نے بدھ (22 مئی) کو مغربی بنگال کی ممتا حکومت کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے 2011 کے بعد سے اب تک جاری کئے گئے تقریباً 5 لاکھ اوبی سی سرٹیفکیٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب اوبی سی سرٹیفکیٹ سے نوکری کی درخواستوں میں بھی منظوری نہیں ہوگی۔
ایک عرضی پرسماعت کے دوران کلکتہ ہائی کورٹ نے بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ اس فیصلے کے مطابق، ہائی کورٹ نے سال 2011 کے بعد سے جاری کئے گئے سبھی دیگر پسماندہ طبقات (اوبی سی) کے سرٹیفکیٹ کو منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے۔ واضح رہے کہ اس فیصلے کے کئی دور رس اثرات دیکھے جا سکتے ہیں۔
ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کیا کہا؟
کلکتہ ہائی کورٹ میں جسٹس تبرت چکرورتی اور راج شیکھر منتھا کی ڈویژن بینچ نے بدھ کو ایک مفاد عامہ کی عرضی کی سماعت پریہ فیصلہ سنایا۔ اس مفاد عامہ کی عرضی میں اوبی سی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے عمل پرسوال کھڑے کئے گئے تھے۔ اس معاملے میں عدالت نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ اوبی سی سرٹیفکیٹ 1993 کے ایکٹ کے تحت بنے مغربی بنگال پسماندہ کمیشن کے لحاظ سے طے عمل کے تحت ہی بنائے جائیں۔
خوشنودی کی سیاست کو بڑا جھٹکا: بی جے پی
ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد بی جے پی لیڈر امت مالویہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرکے ردعمل کا اظہارکیا۔ انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی کی خوشنودی کی سیاست کو ایک اور جھٹکا لگا ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے اوبی سی کی اس ذیلی زمرہ میں مسلمانوں کے لئے ریزرویشن ختم کردیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہائی کورٹ نے 2010 سے 2024 کے درمیان جاری تمام اوبی سی سرٹیفکیٹس کو بھی منسوخ کردیا ہے۔ اس مدت کے دوران، اگرداخلہ لینے والے افراد اپنی ملازمت برقرار رکھنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، تو وہ کسی اورمراعات کے حقدار نہیں ہوں گے۔