مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں کسانوں سے متعلق 7 اسکیموں کو منظوری دی گئی ہے۔ مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے یہ اطلاع دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے کسانوں کی زندگی کو بہتر بنانے اور ان کی آمدنی بڑھانے کے لیے پیر کو 7 بڑے فیصلے لیے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں زراعت کے شعبے سے متعلق ان 7 پروگراموں کے لیے تقریباً 14,000 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔اشونی وشنو نے کہا، پہلا ڈیجیٹل ایگریکلچر مشن ہے، یہ زراعت کے لیے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر تیار کرنا ہے۔ ڈیجیٹل ایگریکلچر مشن 2817 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے تیار کیا جائے گا۔
#Cabinet approves seven major schemes for improving farmers’ lives and livelihoods with a total outlay of ₹ 13,966 Crore
➣ Digital Agriculture Mission
➣ Crop science for food and nutritional security:
➣ Strengthening Agricultural Education, Management and Social Sciences…— PIB India (@PIB_India) September 2, 2024
1- مرکزی وزیر نے کہاکہ مرکزی کابینہ نے 3,979 کروڑ روپے کی ایک اسکیم کو منظوری دی ہے جو خوراک اور غذائیت کی فصل سائنس کے لیے وقف ہے۔
2- مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے کہاکہ مرکزی کابینہ نے 2,817 کروڑ روپے کے ڈیجیٹل ایگریکلچر مشن کو منظوری دی ہے۔
3- انہوں نے کہاکہ کابینہ نے زرعی تعلیم اور انتظام کو مضبوط بنانے کے لیے 2,292 کروڑ روپے کے پروویژن کے ساتھ ایک پروگرام کو منظوری دی۔
4- حکومت نے پائیدار مویشیوں کی صحت کے لیے 1,702 کروڑ روپے کی اسکیم کو منظوری دی۔
5- مرکزی کابینہ نے باغبانی کی ترقی کے لیے 860 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔
6- کرشی وگیان کیندروں کے لیے 1,202 کروڑ روپے کی مختص منظوری۔
7- قدرتی وسائل کے انتظام کو مضبوط بنانے کے لیے 1,115 کروڑ روپے کی اسکیم کو بھی منظوری دی گئی ہے۔
کابینہ اجلاس میں ان فیصلوں کی منظوری بھی دی گئی
– مرکزی کابینہ نے سانند، گجرات میں ایک سیمی کنڈکٹر یونٹ قائم کرنے کے لیے کینز سیمی کون پرائیویٹ لمیٹڈ کی تجویز کو منظوری دے دی۔ مجوزہ یونٹ 3,300 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے قائم کیا جائے گا۔ اس یونٹ کی صلاحیت یومیہ 60 لاکھ چپس ہوگی۔
– اس یونٹ میں تیار کردہ چپس صنعتی، آٹوموٹیو، الیکٹرک وہیکلز، کنزیومر الیکٹرانکس، ٹیلی کمیونیکیشن، موبائل فون وغیرہ جیسے شعبوں سمیت مختلف قسم کی ایپلی کیشنز کو پورا کرے گی۔
کابینہ نے 309 کلومیٹر طویل نئی لائن پروجیکٹ کو منظوری دی: دو بڑے تجارتی مراکز – ممبئی اور اندور کے درمیان مختصر ترین ریل رابطہ فراہم کرنا۔منظور شدہ پروجیکٹ، تجارتی مرکز ممبئی اور اندور کو مختصر ترین ریل روٹ سے جوڑنے کے علاوہ، مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش کے غیر منسلک علاقوں کو بھی جوڑے گا، جو مہاراشٹر کے 2 اضلاع اور مدھیہ پردیش کے 4 اضلاع سے گزرتا ہے۔ پروجیکٹ کی کل لاگت 18,036 کروڑ روپے ہے اور اسے 2028-29 تک مکمل کیا جائے گا۔ یہ پروجیکٹ تعمیر کے دوران تقریباً 102 لاکھ افرادی دنوں کے لیے براہ راست روزگار بھی پیدا کرے گا۔
بھارت ایکسپریس۔