Bharat Express

Women Reservation Bill: خواتین ریزرویشن بل کو مرکزی کابینہ کی منظوری، جانئے کیا ہے آگے کا خفیہ پلان

ذرائع کے مطابق کابینہ نے خواتین کے لیے 33 فیصد خواتین ریزرویشن کی منظوری دے دی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اگر خواتین ریزرویشن بل منظور ہو جاتا ہے تو دہلی کے آس پاس کے علاقوں سے ہزاروں خواتین وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کرنے دہلی آ سکتی ہیں۔

پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے درمیان پیر (18 ستمبر) کو پارلیمنٹ ہاؤس انیکسی میں مرکزی کابینہ کی میٹنگ منعقد ہوئی۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مودی کابینہ کی میٹنگ میں خواتین ریزرویشن بل کو منظوری دے دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہ اطلاع بھی سامنے آئی ہے کہ خواتین ریزرویشن بل 20 ستمبر یعنی بدھ کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جا سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق کابینہ نے خواتین کے لیے 33 فیصد خواتین ریزرویشن کی منظوری دے دی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اگر خواتین ریزرویشن بل منظور ہو جاتا ہے تو دہلی کے آس پاس کے علاقوں سے ہزاروں خواتین وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کرنے دہلی آ سکتی ہیں۔

 دراصل، بی جے پی صدر جے پی نڈا کی رہائش گاہ پر آنے والے ارکان پارلیمنٹ دہلی (این سی آر) کے آس پاس کے تھے۔ ذرائع کے مطابق ارکان پارلیمنٹ کو دہلی کے آس پاس کے پارلیمانی حلقوں سے خواتین کو لانے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔بی جے پی بدھ (20 ستمبر) یا اس کے ایک دن بعد دہلی یا دہلی سے متصل راجستھان کے کسی بھی شہر میں خواتین کا ایک بڑا اجلاس منعقد کر سکتی ہے۔ پی ایم مودی خود میٹنگ سے خطاب کر سکتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اس پورے پروگرام کو فی الحال خفیہ رکھا گیا ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ موجودہ لوک سبھا میں 78 خواتین ممبران پارلیمنٹ ہیں جو کل 543 کے 15 فیصد سے بھی کم ہیں۔ آندھرا پردیش، اروناچل پردیش، آسام، گوا، گجرات، ہماچل پردیش، کرناٹک، کیرالہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، منی پور، میگھالیہ، اڈیشہ، سکم، تمل ناڈو، تلنگانہ، تریپورہ اور پڈوچیری سمیت کئی ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کی نمائندگی 10 فیصد سے بھی کم ہے۔ گزشتہ چند ہفتوں میں کانگریس، بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) اور بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) سمیت کئی جماعتوں نے خواتین ریزرویشن بل کو متعارف کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔کانگریس اس کا کریڈٹ لینے کی مسلسل کوشش کررہی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read