Bharat Express

Union Budget 2024: کانگریس نے بجٹ 2024 کو بتایا جھنجھنا، ملازمین کو کوئی ریلیف نہیں ملنے کو مایوس کن قرار دیا

حکومت نے بجٹ میں کئی بڑے اعلانات کئے ہیں۔ بہارمیں تین نئے ایکسپریس وے بنائے جانے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، آندھرا پردیش کی امراوتی کودارالحکومت کے طور پرتیار کرنے کے لئے 15,000 کروڑ روپئے کی مدد ملے گی۔

کانگریس لیڈر رندیپ سنگھ سرجے والا اور جے رام رمیش نے بجٹ 2024 کو مایوس کن قرار دیا۔ (فائل فوٹو)

Union Budget 2024: وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن نے منگل (23 جولائی) کو مالی سال 2024-25 کا بجٹ پیش کیا۔ کانگریس نے کہا ہے کہ وزیراعظم نریندرمودی کی قیادت والی اس حکومت کے پیش کردہ بجٹ میں صرف مایوسی ہی مایوسی ہے۔ کانگریس لیڈررندیپ سرجے والا نے کہا کہ اس بجٹ میں کسانوں کے لئے کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے بجٹ کونوجوانوں کے لئے مایوس کن قراردیتے ہوئے کہا کہ اس میں نئے روزگارکے لئے کوئی راستہ فراہم نہیں کیا گیا ہے۔

رندیپ سرجے والا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) پرلکھا، “مودی 3.0 کے بجٹ میں مایوسی اورناراضگی۔ صفر+صفر=صفر۔ کسانوں کے لئے کچھ نہیں، نہ ایم ایس پی کی گارنٹی نہ قرض سے راحت، نہ ڈیژل-کیڑے مارنے والی دوا، نہ کھاد کی قیمتوں میں کمی، بس باتیں ہی باتیں۔ نوجوانوں کے لئے جھنجھنا، نئے روزگارکا کوئی راستہ نہیں، سالانہ صرف 20 لاکھ نوجوانوں کوانٹرن شپ، غیرمنظم سیکٹرکو چونی تک نہیں۔ لیبرانٹینسیویعنی روزگار پیدا کرنے والے شعبوں جیسے ٹیکسٹائل، تعمیرات وغیرہ۔”

 

متوسط طبقے اور نوکری پیشہ کو راحت نہیں: رندیپ سرجے والا

کانگریس لیڈر رندیپ سرجے والا نے کہا کہ “بجٹ میں درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل اور پسماندہ طبقات جیسے الفاظ غائب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ تقریر میں ایس سی -ایس ٹی -اوبی سی الفاظ کا نشان تک نہیں ہے۔ یہ واضح ہے کہ لوک سبھا میں بی جے پی کے خلاف ووٹ دینے کی سزا ہے۔ بی جے پی کا ایس سی -ایس ٹی -اوبی سی مخالف چہرہ بھی ہے۔” انہوں نے کہا، “پچھلے 10 سالوں سے متوسط ​​طبقے اور ملازمت پیشہ لوگوں کے لیے کوئی ریلیف نہیں، ٹیکس چھوٹ کے سلیب میں کوئی اضافہ نہیں، کوئی ریلیف نہیں، ملک کے غریبوں کی زندگی کوبہتربنانے کے لئے’صفر’- صرف 5 کلو راشن لیں اورغربت میں رہتے ہیں۔”

 

وزیر خزانہ نے کانگریس کے ’نیائے پتر‘ سے سیکھا: جے رام رمیش

کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے بھی بجٹ سے متعلق حکومت کونشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، “وزیر خزانہ نے کانگریس کے ’نیائے پتر-2024‘ سے نصیحت حاصل کی ہے اوراس کا ’انٹرن شپ‘ پروگرام واضح طور پرکانگریس کے مجوزہ اپرنٹس شپ پروگرام پر مبنی ہے جسے ’پہلی نوکری پکی‘ کہا گیا تھا‘‘۔ انہوں نے اپنے ٹریڈ مارک اندازمیں کہا۔ ’’یہ سرخیاں بنانے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ کانگریس کے منشورمیں تمام ڈپلوما ہولڈرزاورگریجویٹس کے لئے پروگرام کی گارنٹی تھی، جبکہ حکومت کے منصوبے نے منمانے طریقے سے (ایک کروڑانٹرن شپ) رکھ دیا گیا ہے۔‘‘

 بھارت ایکسپریس

 

Also Read