مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی۔ (فائل فوٹو)
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے مسلم نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مرکزی حکومت کے ذریعہ کی جانے والی سرگرمیوں سے باخبر رہیں ۔ انہوں نے مسلم نوجوانوں سے کہا کہ وہ مساجد کو آباد رکھیں کہیں ایسا نہ ہو کہ مساجد چھین لی جائیں۔ اویسی کے اس بیان پر بی جے پی نے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ اویسی کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب رام مندر کے افتتاح سے متعلق سرگرمیاں عروج پر ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق اسد الدین اویسی نے بابری مسجد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ جگہ جہاں گزشتہ 500 سالوں سے نماز ادا کی جارہی تھی وہ جگہ اب ہمارے پاس نہیں ہے۔ پیر (یکم جنوری) کو بھوانی نگر میں ایک پروگرام کے دوران اویسی نے کہا ، ‘میں نوجوانوں سے کہہ رہا ہوں کہ اپنی مساجد کو آباد کرنے کی فکر کریں، کہیں ایسا نہ ہو کہ ہم سے مساجد چھین لی جائیں۔ ‘
مساجد کے خلاف سازش: اویسی
اسدالدین اویسی نے کہا وہ جگہ جہاں ہم 500 سالوں قرآن کریم کی تلاوت کیا کرتے تھے، عبادت و ریاضت میں مصروف رہتے تھے آج وہ جگہ ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے۔ کیا آپ ان نوجوان اس چیز کو نہیں دیکھتے ہیں کہ دہلی کی گولڈن مسجد سمیت تین چار مزید مساجد کے بارے میں ایک سازش چل رہی ہے؟ برسوں کی محنت کے بعد ہم نے آج اپنا مقام حاصل کرلیا ہے۔ آپ کو ان چیزوں پر دھیان دینا ہوگا۔ ایم آئی ایم کے سربراہ نے مسلم نوجوانوں سے متحد اور ہوشیار رہنے کی اپیل کی ۔
اویسی نے کہا کہ اپنے اتحاد اور طاقت کو برقرار رکھیں۔ اپنی مساجد کو آباد رکھیں، کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ مساجد ہم سے چھین لی جائیں۔ مجھے امید ہے کہ آج کے جوان، جو کل بوڑھے ہوں گے وہ خود کو آگے بڑھیں گے اوران تمام تر مسائل پرغور و خوض کریں گے۔ ‘
بی جے پی نے حملہ کیا
حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، بی جے پی آئی ٹی سیل کے چیف امیت مالویہ نے کہا کہ اویسی رام مندر کے افتتاح کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مالویہ نے کہا ، “2020 میں ، دو مساجد ، مسجد محمدی اور مسجد ہاشمی کو سیکرٹریٹ کی تعمیر کے لئے حیدرآباد میں مسمار کردیا گیا تھا ، لیکن اس شہر سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمنٹ اویسی نے ایک لفظ بھی نہیں کہا۔” مالویہ نے سوال کیا کہ اویسی نے اس پر سوال کیوں نہیں اٹھایا؟
-بھارت ایکسپریس