مرکزی حکومت نے پیر کو بہار کو خصوصی درجہ دینے کے جے ڈی یو کے مطالبے کو مسترد کر دیاہے۔ پارلیمنٹ میں اس واقعہ کے بعد آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ جب لالو پرساد سے جے ڈی یو کے مطالبے اور مرکز کے جواب کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، ‘ایسا لگتا ہے کہ نتیش کمار نے اقتدار کی خاطر بہار کی امنگوں اور یہاں کے لوگوں کے اعتماد سے سمجھوتہ کیا ہے۔ انہوں نے بہار کو خصوصی درجہ دلانے کا وعدہ کیا تھا، لیکن اب جب کہ مرکز نے اس سے انکار کردیا ہے،تو انہیں استعفیٰ دے دینا چاہئے۔
مرکزی حکومت نے پیر کو 2012 میں تیار کردہ ایک بین وزارتی گروپ کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بہار کو خصوصی زمرہ کا درجہ دینے کا کوئی معاملہ نہیں ہے۔ لوک سبھا میں مانسون اجلاس کے پہلے دن ایک تحریری جواب میں وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری نے کہا کہ ‘بہار کو خصوصی درجہ دینے کا معاملہ مناسب نہیں ہے’۔ بہار کو تاریخی طور پر خصوصی درجہ دیا گیا ہے، جس پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ لیکن بہار اس زمرے میں فٹ نہیں ہے۔
“बिहार को नहीं मिलेगा विशेष राज्य का दर्जा!”
– संसद में मोदी सरकार।नीतीश कुमार और JDU वाले अब आराम से केंद्र में सत्ता का रसास्वादन करते हुए ‘विशेष राज्य के दर्जे’ पर ढोंग की राजनीति करते रहें! pic.twitter.com/WUR8KvRcsd
— Awadh Bihari Choudhary (@iAwadhBihariRJD) July 22, 2024
مرکزی حکومت کے اس جواب کے بعد اپوزیشن نتیش کمار پر مسلسل حملے کر رہی ہے۔ نتیش کمار مرکزی حکومت میں این ڈی اے کا حصہ ہیں۔ آر جے ڈی کے ایکس ہینڈل سے نتیش کمار پر بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ آر جے ڈی نے ٹویٹر پر پوسٹ کیا اور لکھا، “بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ نہیں ملے گا!” پارلیمنٹ میں مودی حکومت۔ نتیش کمار اور جے ڈی یو کے لوگ اب آرام سے مرکز میں اقتدار کا مزہ لے سکتے ہیں اور ‘خصوصی حیثیت’ پر منافقانہ سیاست جاری رکھ سکتے ہیں۔
राजनीतिक पलटा-पलटी में माहिर नीतीश कुमार को बिहार के लिए विशेष राज्य के दर्जे से कोई मतलब नहीं है!
नीतीश कुमार और जदयू का उल्लू सीधा सत्ता से होता है और सत्ता के लिए उन्होंने बिहार के हित का सदैव ही सौदा किया है।
अब अगर मोदी सरकार इन्हें ‘विशेष पैकेज’ के नाम पर चवन्नी भी पकड़ा… pic.twitter.com/z4EHSEojS2
— Rashtriya Janata Dal (@RJDforIndia) July 22, 2024
این ڈی اے کے کئی اتحادیوں نے آواز اٹھائی تھی
دراصل بجٹ سے عین پہلے بہار کو خصوصی درجہ دینے کی آواز تیزی سے بلند ہوتی جا رہی تھی۔ این ڈی اے کے اتحادیوں نے متفقہ طور پر کہا تھا کہ بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ ملنا چاہیے۔ نتیش کمار کی جے ڈی یو، جیتن رام مانجھی کی ایچ اے ایم اور چراغ پاسوان کی ایل جے پی نے بھی بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ جے ڈی یو لیڈر نے کہا کہ بہار کے لئے ایک خصوصی ریاست کی ضرورت ہے وہیں ہم پارٹی نے کہا کہ اس کے بغیر ہم ترقی نہیں کر سکتے۔ ہمارے پاس وسائل کی کمی ہے، اسی لیے بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ ملنا چاہیے۔
بھارت ایکسپریس۔