لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد، نریندر مودی کو جمعہ (7 جون) کو این ڈی اے پارلیمانی پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا ہے۔ این ڈی اے کی میٹنگ میں اتحادی جماعتوں نے متفقہ طور پر اس پر فیصلہ کیا۔ دریں اثنا، ہریانہ کانگریس کی لیڈراور رکن پارلیمنٹ کماری شیلجا نے بی جے پی اور نریندر مودی پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس لوک سبھا الیکشن میں ملک کے عوام نے بی جے پی اور مودی جی کے برانڈ کو مسترد کر دیا ہے۔
کانگریس ایم پی کماری شیلجا نے کہا، “اس بار بی جے پی کو اکیلے اکثریت نہیں ملی ہے۔ ملک نے بی جے پی کے نظریہ کو مسترد کر دیا ہے۔ ان کا اتحاد اپنا نقطہ نظر پیش کرے گا۔ پہلے ان کی کہانی یک طرفہ تھی۔ اب این ڈی اے-3 ہے۔ بی جے پی کے پاس بالکل بھی اکثریت نہیں ہے۔
کانگریس لیڈر کماری شیلجا کا این ڈی اے پر حملہ
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ان کا اتحاد اب آگے بڑھے گا‘‘۔ اگر صحیح معنوں میں دیکھا جائے تو ملک نے بھارتیہ جنتا پارٹی اور مودی جی کے برانڈ کو مسترد کر دیا ہے۔ اب وقت بتائے گا کہ کیا ہوگا اور کیسے ہوگا۔ کیا وہ آپس میں اپنا مشترکہ پروگرام بنائیں گے اور ان کی ترجیحات کیا ہوں گی؟ یہ ملک بھی دیکھے گا۔ انڈیا بلاک کی میٹنگ ہو چکی ہے۔ ہمارے ہائی کمان مناسب وقت پر اس میں فیصلہ کریں گے۔ ہر کوئی اس چیز کو دیکھ رہا ہے۔
کماری شیلجا نے بازار میں گراوٹ پر کیا کہا؟
مارکیٹ میں گراوٹ کے حوالے سے راہل گاندھی کے بیان پر انہوں نے کہا، “غیر ملکی سرمایہ کاری اب تک کی کم ترین سطح پر ہے۔ انہیں راہل گاندھی کے سوالوں کے جواب دینے چاہئیں۔ یہ گھوٹالہ کیسے ہوا؟ اس میں کون کھلاڑی تھے؟ ملک میں سینسیکس کے ذریعے۔ اتنا نقصان ایک دن میں ہوا، اس لیے ہم راہل جی کے اس مطالبے کے ساتھ ہیں کہ سینسیکس میں ہونے والے نقصان کی تحقیقات ہونی چاہیے تاکہ ملک والوں کو معلوم ہو کہ پیسے کے ساتھ کیسے کھیل کھیلا جا رہا ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ لوک سبھا انتخابات 2024 میں این ڈی اے نے 293 سیٹوں کے ساتھ اکثریت کا ہندسہ عبور کر لیا ہے۔ بی جے پی نے اکیلے 240 سیٹیں جیتی ہیں۔ دوسری جانب حزب اختلاف کی جماعت ‘انڈیا’ اتحاد بھی 234 سیٹوں کے ساتھ بہتر پوزیشن میں ہے۔ بی جے پی کو ہریانہ میں بھی نقصان اٹھانا پڑا۔ اس بار لوک سبھا انتخابات میں کل 10 سیٹوں میں سے 5 بی جے پی اور 5 کانگریس کے حصے میں آئی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔