Bharat Express

Niti Aayog Meeting Politics: نیتی آیوگ کی میٹنگ کا بھگونت مان اور کیجریوال نے کیا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ، وزیر اعظم سے متعلق کہی یہ بڑی بات

مرکزی حکومت کے ذریعہ دہلی میں لائے گئے آرڈیننس کی مخالفت میں 27 مئی کو ہونے والی نیتی آیوگ کی میٹنگ کا دہلی کے وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال بھی بائیکاٹ کریں گے۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان۔ (فائل فوٹو)

Niti Aayog Meeting News: نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاحی تقریب سے متعلق اپوزیشن کی مخالفت مسلسل گہری ہوتی جا رہی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی کے ذریعہ عمارت کے افتتاح کی مخالفت میں 21 پارٹیاں متحد ہوگئی ہیں۔ اب اس مخالفت کی چپیٹ میں نیتی آیوگ کی میٹنگ بھی آگئی ہے۔

دراصل، کئی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے بعد دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے بھی نیتی آیوگ کی میٹنگ کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا، اگر وزیراعظم سپریم کورٹ کے حکم کو نہیں مانتے تو لوگ انصاف کے لئے کہاں جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم غیربی جے پی حکومتوں کو کام کرنے دیں۔

ممتا بنرجی نے لگایا یہ الزام

واضح رہے کہ دہلی میں 27 مئی کو نیتی آیوگ کی میٹنگ ہونے والی ہے۔ اس میٹنگ میں مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی، تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے چندرشیکھرراؤ اور کانگریس کے زیرانتظام ریاستوں کے وزیراعلیٰ پہلے ہی شامل ہونے سے انکار کرچکے ہیں۔ ممتا بنرجی کے اعلان کے بعد پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگونت مان نے بھی میٹنگ سے بائیکاٹ کیا ہے۔ ممتا بنرجی کا الزام ہے کہ میٹنگ میں بیان بازی ہوتی ہے، انہیں گھنٹوں بٹھاکررکھا جاتا ہے اور بولنے کا موقع نہیں دیا جاتا ہے۔ اس طرح دیکھا جائے تو مرکزی حکومت اور اپوزیشن میں ٹکراؤ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔

کیا ہے نیتی آیوگ کی میٹنگ کا ایجنڈا

وزیراعظم نریندر مودی 27 مئی کو نیتی آیوگ کی گورننگ کونسل کے آٹھویں اجلاس کی صدارت کریں گے۔ میٹنگ میں خاص طور پر ملک کو 2047 تک توسیع شدہ ملک بنانے کے مقصد سے صحت، اسکل ڈیولپمنٹ، خواتین کو بااختیار بنانے اورانفراسٹرکچرکی ترقی سمیت کئی امورپرتبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس میٹنگ میں تمام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ، مرکزکے زیرانتظام علاقوں کے لیفٹیننٹ گورنراورمرکزی وزراء شامل ہوتے ہیں۔ حالانکہ میٹنگ میں اس بار اپوزیشن جماعتوں کے کئی وزرائے اعلیٰ حصہ نہیں لیں گے، جن میں ممتا بنرجی، بھوپیش بگھیل، سکھوندرسنگھ سکھو، سدارمیا، کے چندرشیکھرراؤ، بھگونت مان اور اشوک گہلوت جیسے لیڈرشامل ہیں۔

Also Read