نائب صدرجمہوریہ جگدیپ دھنکھر نے آج ہریانہ کے ترقی پسند کسانوں کو پارلیمنٹ ہاؤس بلا کر مبارکباد پیش کی جیسا کہ انہوں نے وعدہ کیا تھا اور ان کے ساتھ لنچ کیا۔ واضح رہے کہ 8 اکتوبر 2023 کو دھنکھر نے ہریانہ کے ہسار کا دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے چودھری چرن سنگھ زرعی یونیورسٹی میں کرشی وکاس میلے کا افتتاح کیا۔ ہسار میں کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے انہیں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا دورہ کرنے کی دعوت دی تھی۔
ان کی باتوں پر عمل کرتے ہوئے آج ہریانہ کے پچاس سے زیادہ ایوارڈ یافتہ کسانوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کا دورہ کیا۔ نائب صدر جمہوریہ نے کسانوں سے بات چیت کی اور انہیں سرٹیفکیٹ اور شال سے نوازا۔ قابل ذکر ہے کہ ان کسانوں کو ہریانہ حکومت نے زراعت، باغبانی، ڈیری اور ماہی پروری جیسے مختلف شعبوں میں اختراعی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے بہترین کارکردگی کے لیے ایوارڈ سے نوازا تھا۔کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے انہیں ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیا اور کہا کہ کسان ہونا فخر کی بات ہے۔ہماری معیشت میں زراعت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، ”جب کسان خوش ہوتا ہے، تو اس سے پورے ملک میں خوشی ہوتی ہے اور معاشرے کے تمام طبقات خوشحال ہوتے ہیں!“
“जब किसान हंसता है,
तो पूरा देश हंसता है,
सभी वर्गों में खुशहाली आती है!”आज संसद भवन में हरियाणा सरकार द्वारा पुरस्कृत किसानों के साथ माननीय उपराष्ट्रपति जी! pic.twitter.com/1SeUkYolQ5
— Vice President of India (@VPIndia) October 13, 2023
پارلیمنٹ ہاؤس میں کسانوں کے دورے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، ”آج کا دن ایک خاص دن ہے کیونکہ دنیا بھر سے اور جی-20 ممالک کے اراکین پارلیمنٹ ہمارے ملک میں موجود ہیں۔ آپ کا پارلیمنٹ کا دورہ اس اہم دن کے ساتھ مخصوص ہے۔ یہ پارلیمنٹ ملک کی سب سے بڑی پنچایت کے طور پر کھڑی ہے اور آج یہاں حق پرست لوگ جمع ہیں۔ اس فورم میں کسانوں اور کھیتی باڑی کے بارے میں بات چیت کو مرکزی حیثیت حاصل ہونی چاہیے۔وزیر اعظم کی طرف سے راجیہ سبھا میں انہیں ’کسان پتر‘ کے طور پر متعارف کرانے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ وہ ان اداروں کا مستعدی سے دورہ کر رہے ہیں جو کسانوں کی بہبود سے متعلق ہیں۔
मैं आपको एक बात बहुत गंभीरता से कह रहा हूँ !
भारत के प्रधानमंत्री के दिल और दिमाग पर किसान हावी है।
मैं जो आज आपको कह रहा हूँ, यह सोच चौधरी चरण सिंह जी की थी लेकिन इस सोच को ज़मीनी हकीकत का रूप भारत के वर्तमान प्रधानमंत्री
श्री नरेंद्र मोदी दे रहे हैं !! pic.twitter.com/e57rfgyBEO— Vice President of India (@VPIndia) October 13, 2023
کسانوں کو حکومت ہریانہ سے ایوارڈ ملنے پر مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ دوسروں کے لیے تحریک کا ذریعہ ہیں اور لوگوں کو ان کی تقلید کرنی چاہیے۔زرعی سامان کی تجارت اور برآمد میں کسانوں کی شمولیت کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، دھنکھر نے اس بات پر زور دیا کہ کسانوں کو قیمت میں اضافے اور زرعی مصنوعات کی مارکیٹنگ میں اپنا کردار بڑھانا چاہیے۔ جدید ٹیکنالوجی کی اہمیت اور فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن (ایف پی او) کی تشکیل پر روشنی ڈالتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ کسانوں کو انہیں اپنانے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرنی چاہیے۔
कृषि से जुड़े हुए उद्योगों में किसान को बहुत आगे तक जाना चाहिए !
जो पूंजी हमारी है !
जो पूंजी सदा हमारी रहेगी !
उस पूंजी का विकास करना है , उस पूंजी से अर्थव्यवस्था को मज़बूत करना है ! pic.twitter.com/nww4CianEU
— Vice President of India (@VPIndia) October 13, 2023
حکومت کی طرف سے شروع کیے گئے مختلف کسان دوست اقدامات جیسے کہ پی ایم کسان یوجنا، سوائل ہیلتھ کارڈ، ایف پی او اور مزید کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، ”میں یہ بات انتہائی سنجیدگی کے ساتھ کہتا ہوں کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نے کسانوں کی فلاح و بہبود پر بہت زیادہ زور دیا ہے۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ ان پروگراموں سے فائدہ اٹھائیں۔ اس کے علاوہ، انہوں نے کہا، ”چودھری چرن سنگھ نے جو وژن رکھا، ہمارے موجودہ وزیر اعظم، نریندر مودی اسے ہندوستان کے لوگوں کے لیے زمینی حقیقت میں بدل رہے ہیں۔
दुनिया का सबसे बड़ा व्यापार, agri produce का है !
आप नौकर बनने की मत सोचिये , लोगों को नौकरी देने की सोचिये ! pic.twitter.com/4FPI8Tnkmz
— Vice President of India (@VPIndia) October 13, 2023
روایتی زراعت سے آگے بڑھنے کی اپیل کرتے ہوئے، دھنکھر نے کسانوں کو مشورہ دیا کہ وہ ”نیا سوچیں، اور اپنی کاشتکاری کی سرگرمیوں کو نئے علاقوں میں متنوع بنائیں۔نائب صدر نے زور دے کر کہا، ”میں ایک چیز واضح کرنا چاہتا ہوں – آپ کی یہاں موجودگی کسی دعوت کی وجہ سے نہیں ہے۔ یہ آپ کا فطری حق ہے۔ میں نے اس دورے کے لیے محض ایک ذریعہ کے طور پر کام کیا ہے۔اس موقع پر ہریانہ کے زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کی وزیر ڈاکٹر سدیش دھنکھر، راجیہ سبھا کے رکن جے پی دلال، ہریانہ کے محکمہ زراعت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری بپلب کمار دیو، محکمہ کے ڈائریکٹر جنرل وجیندر کمار، ڈاکٹر نرہری سنگھ بنگر، اور کئی دیگر معززین موجود تھے۔
بھارت ایکسپریس۔