Bharat Express

Vice-President Jagdeep Dhankhar

نائب صدر جگدیپ دھنکھڑنے کہا کہ ملک کے تمام اعضاء مل کر کام کرتے ہیں۔ ان کا مقصد صرف یہ ہے کہ لوگوں کو ان کے تمام حقوق ملیں۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ تمام اداروں کو جمہوری اور آئینی اقدار کے مطابق مل کر کام کرنا ہوگا۔

دھنکڑ نے کہا کہ مشکل کے وقت میں بھی  کیڈٹس کو ڈٹ کر  کھڑا رہنے کی ترغیب دی۔ ‘‘میرے پیارے نوجوان کیڈٹس، اپنے اپنے سفر میں- ذاتی اور پیشہ ورانہ دونوں طرح سے، آپ کو ایسے لمحات کا سامنا کرنا پڑے گا جو آپ کا امتحان لیں گے۔ ایسے دن آئیں گے جب آپ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو جائے گا۔

سول سروس کی ملازمتوں کی چکا چوند سے آزاد ہونے کی وکالت کرتے ہوئے،  دھنکھڑ  نے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ روایتی کیریئر کے راستوں سے ہٹ کر مزید سود مند  اور مؤثر کیریئر تلاش کریں۔

سرجے والا نے وزیر زراعت کے جواب میں اپنا نام لیے جانے کا حوالہ دیتے ہوئے اس کاغذ کو ایوان کی میز پر رکھنے کی اجازت مانگی۔ چیئرمین دھنکھر نے کہا کہ میں آپ کی پارٹی کی قیادت سے توقع کروں گا کہ وہ آپ کو ریفریشر کورس فراہم کریں گے۔

اپنے خطاب میں، وزیر اعظم  نریندر مودی نے گورنروں پر زور دیا کہ وہ مرکز اور ریاست کے درمیان ایک مؤثر پل کا کردار ادا کریں اور لوگوں اور سماجی تنظیموں کے ساتھ اس انداز میں بات چیت کریں کہ جو لوگ پسماندہ ہیں ان کا ساتھ دیں۔

دھنکھر نے چیئرمین یا اسپیکر کو ”دونوں طرف سے پنچنگ بیگ“ بنانے کے رجحان پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ اسے نامناسب قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب ہم کرسی سنبھالتے ہیں تو ہمیں انصاف پسند ہونا پڑتا ہے، ہمیں منصفانہ ہونا پڑتا ہے۔

راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملیکا ارجن کھڑگے کے اعتراض پر چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے کہا کہ آپ میری بات کو نہیں سمجھ پائے۔ جتنا میں آپ کا احترام کرتا ہوں، اس کا ایک حصہ بھی آپ میرے لئے کریں گے تو آپ کو محسوس ہوگا کہ میں نے کیا کیا ہے۔

راجیہ سبھا میں آج اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین نے نیٹ-یوجی پیپرلیک معاملے میں حکومت کو گھیرا۔ تاہم چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے اپوزیشن لیڈر ملیکا ارجن کھڑگے پرایوان کی روایت توڑنے کا الزام لگایا۔ 

ملکارجن کھرگے نے دھنکھر کے خط کے جواب میں کئی اہم باتیں لکھی ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’’اسپیکر ایوان کا نگہبان ہوتا ہے اور اسے ایوان کے وقار کو برقرار رکھنے، پارلیمانی مراعات کے تحفظ اور بحث، مباحثے اور جوابات کے ذریعے اپنی حکومت کو جوابدہ ٹھہرانے کے عوام کے حق کے تحفظ کے لیے سب سے آگے ہونا چاہیے۔

راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکڑ کا پارلیمنٹ کے باہر مذاق اڑانے کا معاملہ گرماتا جا رہا ہے۔ اس موضوع پر وزیراعظم مودی نے ان سے بات کی ہے۔