بی بی سی کے دہلی اور ممبئی واقع دفاتر پر انکم ٹیکس کی طرف سے جانچ کی گئی ہے۔
BBC Office Income Tax Survey: برٹش براڈ کاسٹنگ کارپوریشن (بی بی سی) کے دہلی اور ممبئی واقع دفترمیں 15-14 فروری کی رات تک انکم ٹیکس کا سروے چلا۔ مانا جا رہا ہے کہ آج (15 فروری) بھی یہ سروے کیا جائے گا۔ اس درمیان اب بی بی سی نے اپنے ملازمین کے لئے ایک نیا ای-میل جاری کیا ہے۔ اس ای-میل میں سبھی لوگوں سے انکم ٹیکس کے جاری سروے میں تعاون کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔ اس میں سبھی سے آئی ٹی افسران کا سپورٹ کرنے اوران کے سوالوں کا جامع جواب دینے کے لئے کہا گیا ہے۔
ای-میل میں واضح الفاظ میں کہا گیا ہے کہ سبھی ملازمین پرسنل انکم پرپوچھے جانے سے متعلق سوالوں کے جواب دینے سے پرہیزکرسکتے ہیں۔ انہں تنخواہ سے وابستہ دیگرسوالوں کا جواب دینا چاہئے۔ اس کے ساتھ ہی صرف براڈ کاسٹنگ ڈپارٹمنٹ کو آفس بلایا گیا ہے۔ باقی سبھی سے گھر سے کام کرنے (ورک فرام ہوم) کے لئے کہا گیا ہے۔
’سبھی ملازمین تعاون کریں‘
بی بی سی نے اس سے پہلے ایک ٹوئٹ کیا تھا، جس میں بتایا گیا کہ انکم ٹیکس کی ٹیم دہلی اورممبئی آفس میں موجود ہے۔ ہم انہیں پورا تعاون کررہے ہیں۔ سروے کا کام ابھی بھی جاری ہے۔ آفس میں کام شروع ہوگیا ہے۔ دراصل یہاں انکم ٹیکس کی 24 لوگوں کی ٹیم نے سروے کیا۔ ممبئی کے سانتا کروزعلاقے میں بی بی سی اسٹوڈیوز پربھی انکم ٹیکس محکمہ کی ٹیم پہنچی تھی۔ انکم ٹیکس حکام کا کہنا تھا کہ کچھ جانکاریاں ہاتھ لگنے کے بعد سروے کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: BBC Income Tax Survey: بی بی سی کے دہلی اور ممبئی دفتر میں پوری رات چلا انکم ٹیکس کا سروے
بی بی سی پر کیا ہے الزام؟
بی بی سی پرالزام ہے کہ کمپنی نے ٹرانسفر پرائیسنگ ضوابط کے تحت مسلسل اور جان بوجھ کر منتقلی کی قیمتوں کے اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ ساتھ ہی جان بوجھ کرمنافع کی ایک بڑی رقم کو منتقل کیا ہے۔ انکم ٹیکس ایکٹ کے التزام کے مطابق، ٹیکس حکام کی طرف سے کی گئی اس طرح کی کارروائی کو سروے کہا جاتا ہے نہ کہ تلاشی یا چھاپہ ماری۔ اس طرح کے سروے باضابطہ طور پرمنعقد کئے جاتے ہیں اورانہیں چھاپہ ماری نہیں مانا جاتا۔
-بھارت ایکسپریس