اعظم خان کو ملی 10 سال کی سزا
Azam Khan Hate Speech Case: سماجوادی پارٹی کے لیڈراعظم خان کو ہیٹ اسپیچ معاملے میں بڑا جھٹکا لگا ہے۔ رامپور کی ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے اعظم خان کو معاملے میں قصوروار ٹھہراتے ہوئے 2 سال کی سزا سنائی ہے۔ ساتھ ہی ایک ہزار روپئے کا جرمانہ بھی لگایا ہے۔ یہ معاملہ سال 2019 کے لوک سبھا الیکشن کے دوران دیئے گئے ایک مبینہ اشتعال انگیز سے متعلق ہے، جس میں اعظم خان نے ایک عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ یوگی اور رامپور کے اس وقت کے ڈی ایم اور دیگر فسران کے خلاف اشتعال انگیز بات کہی تھی۔
اعظم خان پر سال 2019 لوک سبھا الیکشن کی انتخابی تشہیر کے دوران رامپور کے شہزاد نگر تھانے میں مقدمہ نمبر 0130 دفعہ 171-جی، 505 (1) (بی) اور 125 عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، جس کے بعد آج عدالت نے انہیں 2 سال کی سزا سنائی ہے۔ اس سے پہلے بھی اعظم خان کو نفرت انگیزتقاریرکے ایک اورمقدمے میں تین سال کی سزا سنائی گئی تھی، تاہم بعد میں انہیں اس کیس میں عدالت نے بری کردیا تھا۔
قصوروار قرار دیئے جانے کے بعد بی جے پی رکن اسمبلی کا بڑا دعویٰ
اعظم خان کو قصوروار قرار دیئے جانے پر بی جے پی رکن اسمبلی آکاش سکسینہ نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ رامپور کورٹ پہنچے آکاش سکسینہ نے کہا کہ یہ تو ہونا ہی تھا، ہمیشہ ہم نے سچ کی لڑائی لڑی ہے اور سچ کی ہی جیت ہوگی۔ ہمیں پورا یقین ہے کہ کچھ وقت بعد جو فیصلہ آئے گا، وہ فیصلہ ملک کے لئے نظیر ثابت ہوگا اور ایسے سیاسی لوگوں کے لئے جو عدلیہ کو یا کسی پولیٹیکل لیڈر کو کچھ نہیں سمجھتے تھے، اس فیصلے سے ان کی زبان پرتالا لگے گا۔ مجھے پورا یقین ہے کہ اس معاملے میں زیادہ سے زیادہ سزا ہوگی۔
سال 2019 کا ہے یہ معاملہ
یہ معاملہ سال 2019 کا ہے، جب لوک سبھا الیکشن کے دوران شہزاد نگر تھانہ علاقے کے دھمورا میں اعظم خان کے ایک عوامی جلسے کا ویڈیو سامنے آیا تھا۔ یہ الیکشن سماجوادی پارٹی اور مایاوتی کی قیادت والی بی ایس پی نے ایک ساتھ مل کر لڑا تھا۔ اس وقت اعظم خان رامپور پارلیمانی سیٹ سے سماجوادی-بی ایس پی اتحاد کے امیدوار تھے۔ انہوں نے اس الیکشن میں کامیابی بھی حاصل کی تھی۔ اس ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد اے ڈی او پنچایت انل چوہان نے شہزاد نگر میں اعظم خان کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔