Bharat Express

PM Modi Order For Union Secretaries: داغی اور بدعنوان افسران پر بڑی کارروائی، وزیراعظم مودی نے دیا کارروائی کرنے کا حکم

وزیراعظم مودی نے سنٹرل سول سروس (سی سی ایس) ضوابط کا حوالہ دیتے ہوئے سینٹرل سکریٹریزکو ملازمین کا جائزہ لینے اوران کے خلاف شکایت کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی (فائل فوٹو)

مودی حکومت اپنی تیسری مدت کار میں بدعنوان اور لاپرواہ افسران کی پہچان کرکے انہیں زبردستی ریٹائرکرنے کی تیاری کررہی ہے۔ وزیراعظم مودی نے وزرا اور سکریٹریوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ وزارت کے کام کاج میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے مشن موڈ میں کام کریں۔ یہ ہدایت کیبنٹ کی میٹنگ مں دی گئی ہے، جہاں پی ایم مودی نے بدعنوان افسران کے خلاف مہم تیز کرنے پرزور دیا ہے۔

وزیراعظم مودی نے سنٹرل سول سروس (سی سی ایس) ضوابط کا حوالہ دیتے ہوئے سینٹرل سکریٹریزکو ملازمین کا جائزہ لینے اوران کے خلاف شکایت کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زوردیا ہے کہ ایماندار اورکام کرنے والی حکومت کو الیکشن میں عوام انعام دیتی ہے۔ انہوں نے ہریانہ اور جموں وکشمیرمیں بی جے پی کی انتخابی کامیابی کا حوالہ دیتے ہوئے عوامی شکایتوں کو فوراً حل کرنے اور بہتراقتدارچلانے پرزوردیا۔

شکایتوں کو فوراً حل کیا جائے: وزیراعظم

ذرائع کے مطابق، وزیراعظم مودی نے افسران اور وزرا کوحکم دیا ہے ک ہوہ یقینی بنائیں کہ فائلیں ایک ڈیسک سے دوسرے ڈیسک پر نہ دھکیلی جائیں، بلکہ ان کا فوری حل نکالا جائے۔ وزیراعظم نے افسران سے ہفتے میں ایک دن شکایتوں کے حل اورریاستی وزرا کی رفتارکی نگرانی کے لئے وقف کرنے کوبھی کہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزارتوں میں کام کرنے والے افسران اورملازمین کولوگوں کی زندگی کوآسان بنانے کی سمت میں کام کرنا چاہئے۔ شکایتوں پرفوری کارروائی کی جانی چاہئے۔

عوام کو اس حکومت سے امید: نریندر مودی

وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ایسے افسران اور ملامین جن کی شناخت بدعنوان یا داغی کے طورپرہے، انہیں سروس سے ہٹا دیا جانا چاہئے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم مودی نے بتایا کہ کہ گزشتہ 10 سالوں میں پی ایم اوکولوگوں کی شکایتوں سمیت 4.5 کروڑ خط حاصل ہوئے، جبکہ منموہن سنگھ کے دورحکومت کے آخری پانچ سالوں میں صرف 5 لاکھ ایسے خط حاصل ہوئے تھے۔ انہوں نے اس بات پرزور دیا کہ لوگ شکایتوں کے حل کے لئے زیادہ پُرامید ہیں۔ وزیراعظم مودی نے بتایا کہ ان میں سے تقریباً 40 فیصد معاملے مرکزی حکومت کے محکموں اورایجنسیوں سے متعلق تھے، جبکہ باقی 60 فیصد معاملے ریاستی حکومت سے متعلق تھے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read