Bharat Express

Delhi Politics: آتشی کا دعوی، ’سی اے جی رپورٹ ہماری بات کی تصدیق کرتی ہے، پرانی پالیسی کو ہٹانا صحیح فیصلہ تھا‘

دہلی اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے دوسرے دن وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے شراب پالیسی سے متعلق سی اے جی کی رپورٹ پیش کی۔ اب اس پر اپوزیشن لیڈر اور عام آدمی پارٹی کی ایم ایل اے آتشی کا بیان سامنے آیا ہے۔

آتشی

Delhi Politics: دہلی اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے دوسرے دن وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے شراب پالیسی سے متعلق سی اے جی کی رپورٹ پیش کی۔ اب اس پر اپوزیشن لیڈر اور عام آدمی پارٹی کی ایم ایل اے آتشی کا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایکسائز آڈٹ رپورٹ منگل (25 فروری) کو دہلی اسمبلی میں پیش کی گئی۔ اس کے 7 باب 21-2017 تک ایکسائز پالیسی پر ہیں اور ایک باب نئی ایکسائز پالیسی پر ہے۔

AAP لیڈر آتشی نے کہا، دہلی حکومت نے پرانی ایکسائز پالیسی کی خامیوں اور بدعنوانی کو دہلی کے لوگوں کے سامنے بے نقاب کیا ہے۔ اس پالیسی کے تحت ہریانہ اور یوپی سے شراب غیر قانونی طور پر لائی جاتی تھی۔ اس رپورٹ نے ہمارے بیان کی تصدیق کی ہے۔ کتنی شراب فروخت ہو رہی تھی اس میں بدعنوانی تھی۔

سب جانتے ہیں، کس کے پاس تھے شراب کے ٹھیکے

سابق وزیر اعلیٰ آتشی نے کہا، یہ رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ 28 فیصد سے زیادہ بدعنوانی ٹھیکیداروں کی طرف سے کی جا رہی تھی اور پیسہ دلالوں کی جیبوں میں جا رہا تھا۔ اس رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ شراب کی بلیک مارکیٹنگ ہو رہی تھی اور سب جانتے ہیں کہ شراب کے ٹھیکے کس پارٹی کے لوگوں کے پاس تھے۔ شراب کے ٹھیکیداروں نے قیمت کا غلط حساب لگا کر منافع کمایا۔ یہ رپورٹ اس بات کو دہرا رہی ہے جو ہم نے کہا تھا کہ دہلی کے لوگوں کو پرانی پالیسی کی وجہ سے نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔

آتشی نے مزید کہا، اس پالیسی سے یہ واضح ہوتا ہے کہ AAP حکومت نے پرانی پالیسی کو ہٹا کر صحیح فیصلہ لیا۔ آٹھویں باب میں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نئی پالیسی میں شفافیت تھی، بلیک مارکیٹنگ کو روکنے کے اقدامات تھے اور اس سے ریونیو میں اضافہ ہونا چاہیے تھا۔

پنجاب میں ایکسائز ریونیو میں ہوا اضافہ

ان کا مزید کہنا تھا کہ جب یہی پالیسی پنجاب میں نافذ ہوئی تو وہاں ایکسائز ریونیو میں اضافہ ہوا۔ اس پالیسی کی وجہ سے 2021 سے 2025 تک ریونیو میں 65 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر نئی پالیسی کو صحیح طریقے سے لاگو کیا جاتا تو صرف ایک سال میں ریونیو 4108 کروڑ روپے سے بڑھ کر 8911 کروڑ روپے ہو جاتا۔

یہ بھی پڑھیں- Supreme Court: ’یہ قانونی عمل کا غلط استعمال ہے‘، سپریم کورٹ نے سابق فوجی کیپٹن کے خلاف عصمت دری کیس میں خارج کردی چارج شیٹ

آتشی نے یہ بھی کہا کہ اس نئی پالیسی کو لاگو نہیں کیا گیا، اس لیے 2000 کروڑ روپے کم ریونیو اکٹھا ہوا۔ تحقیقات ہونی چاہیے کہ کس نے اس پر عمل درآمد نہیں ہونے دیا۔ اس کے ذمہ دار تین لوگ ہیں۔ دہلی ایل جی، سی بی آئی اور ای ڈی۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ سی اے جی کی اس رپورٹ کی بنیاد پر دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر، سی بی آئی اور ای ڈی کی تحقیقات کرائی جائے، ایف آئی آر درج کرکے کارروائی کی جائے۔ ہمارا ایک اور مطالبہ ہے، 20 ہزار کروڑ روپے کے معاملے کی تحقیقات کی جائے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read