Congress In Assembly Election Results 2023: جمعرات (2 مارچ) کو تین ریاستوں کے اسمبلی انتخابات اور 4 ریاستوں کے ضمنی انتخابات کے نتائج کا اعلان کردیا گیا ہے۔ ناگا لینڈ، میگھالیہ اورتری پورہ میں اسمبلی انتخابات ہوئے تھے جبکہ جھارکھنڈ، تمل ناڈو، مغربی بنگال اور مہاراشٹر میں ضمنی الیکشن ہوئے تھے۔ کانگریس اسمبلی انتخابات کے نتائج میں کہیں حکومت تو نہیں بن پائی، لیکن پارٹی نے کچھ جگہ اچھی کارکردگی ضرور پیش کی۔ پارٹی نے ان انتخابات میں بھی تین سیٹوں پر جیت درج کی ہے۔ آپ کو بتاتے ہیں کہ کانگریس کو 3 ریاستوں کا اسمبلی الیکشن اور ضمنی الیکشن کتنی خوشی اور کتنا غم دے گیا۔
سب سے پہلے مہاراشٹر کی کسبا پیٹھ اسمبلی سیٹ کے ضمنی الیکشن کی بات کرتے ہیں، جہاں کانگریس نے 33 سال کے بعد جیت حاصل کی ہے۔ یہاں مہاراشٹر وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حمایت یافتہ کانگریس کے امیدوار رویندر دھنگکر نے بی جے پی امیدوار ہیمنت رسانے کو شکست دی ہے۔ رویندر دھنگیکر کو 73,309 ووٹ ملے جبکہ ہیمنت رسانے کو 62,394 ووٹ حاصل ہوئے۔
مغربی بنگال میں ٹی ایم سی کے گڑھ میں جیت حاصل کی
کانگریس نے مغربی بنگال کے ساگرڈگہی اسمبلی سیٹ پر ہوئے ضمنی الیکشن میں بھی جیت کا پرچم لہرایا ہے۔ کانگریس نے ٹی ایم سی کے گڑھ ساگرڈگہی میں 51 سال بعد واپسی کی ہے۔ یہاں کانگریس امیدوار بائرن بسواس نے ترنمول کانگریس کے دیباشیش بنرجی کو ہرایا ہے۔ بائرن بسواس کو 87,667 ووٹ ملے جبکہ دیباشیش بنرجی نے 64,681 ووٹ حاصل کئے۔ کانگریس امیدوار کو لیفٹ پارٹیوں نے بھی حمایت دی تھی۔
تمل ناڈو میں بڑے فرق سے جیت
تمل ناڈو کی ایروڈ (مشرق) پر ہوئے ضمنی انتخاب میں کانگریس نے اپنا لوہا منوایا ہے۔ یہاں ڈی ایم کے حامی کانگریس امیدوارای وی کے ایس ایلنگوون نے آئی اے ڈی ایم کے کے کے ایس تھنا راسرو کو بڑے فرق سے شکست دی ہے۔ ایلن گوون کو 69,742 ووٹ ملے جبکہ کے ایس تھینا راسرو کے حصے میں 25,020 ووٹ آئے ہیں۔
جھارکھنڈ میں ملی شکست
وہیں جھارکھنڈ کی رام گڑھ سیٹ پر ہوئے ضمنی الیکشن میں کانگریس دوسرے نمبر پر رہی۔ رام گڑھ سیٹ پر بی جے پی حامی آل جھارکھنڈ اسٹوڈنٹس یونین (اے جی ایس یو) امیدوار سنیتا چودھری نے کانگریس کے بجرنگ مہتو کو شکست دی ہے۔ اس سیٹ پر سزا یافتہ کانگریس لیڈر ممتا دیوی کی اسمبلی رکنیت منسوخ کئے جانے کے بعد ضمنی الیکشن ہوا تھا۔
تری پورہ میں اس بار کھلا کھاتہ
کانگریس نے تری پورہ اسمبلی الیکشن میں گزشتہ بار کے مقابلے اس بار اچھی کارکردگی پیش کی۔ حالانکہ پارٹی ریاست میں حکومت نہیں بنا پائی۔ تری پورہ میں کانگریس نے پہلی بار لیفٹ کے ساتھ مل کر الیکشن لڑا تھا۔ کانگریس-لیفٹ کو 14 سیٹوں پر جیت حاصل ہوئی ہے، جس میں سے 3 تین سیٹوں پر کانگریس جیتی ہے۔ تری پورہ میں 2018 کے الیکشن میں کانگریس کا کھاتہ بھی نہیں کھلا تھا۔ تب کانگریس کو 1.79 فیصد ووٹ ملے تھے جبکہ اس بار کانگریس 8.6 فیصد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔
میگھالیہ میں کانگریس کو بڑا نقصان
میگھالیہ اسمبلی الیکشن کے نتائج کانگریس کے لئے بڑی مایوسی لے کرآئے۔ پارٹی کو یہاں 16 سیٹوں کا نقصان ہوا ہے۔ اس بار میگھالیہ میں کانگریس نے پانچ سیٹوں پر جیت درج کی ہے۔ 2018 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو 21 سیٹوں پر جیت حاصل ہوئی تھی۔ تب پارٹی کو 28.50 فیصد ووٹ ملے تھے جبکہ اس بار صرف 13.19 فیصد ووٹ ہی مل سکے۔
ناگالینڈ میں پھر نہیں ملی کوئی سیٹ
ناگالینڈ اسمبلی الیکشن کے نتیجے بھی کانگریس کے لئے کوئی اچھی خبر لے کرنہیں آئے۔ یہاں ایک بار پھرپارٹی کا کھاتہ نہیں کھل پایا۔ کانگریس کو ناگالینڈ میں اس بار 3.54 فیصد ووٹ ملے۔ 2018 کے الیکشن میں بھی کانگریس ناگالینڈ میں کوئی سیٹ نہیں جیت پائی تھی۔ تب پارٹی کو 2.07 فیصد ووٹ ملے تھے۔
کانگریس نے کہی یہ بڑی بات
انتخابی نتائج پر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ جے رام رمیش نے کہا کہ ہمارے لئے انتخابی نتائج مثبت بھی ہیں اور مایوس کن بھی ہیں۔ مغربی بنگال میں ہمارا کھاتہ کھلا ہے۔ مہاراشٹر میں 30 سال کے بعد آرایس ایس-بی جے پی کے گڑھ میں کانگریس جیتی ہے۔ بنگال میں جیت سے خوش رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ اسی مرشدآباد میں ترنمول کانگریس نے پولیس کی مدد سے لوگوں پرظلم کرکے انہیں لالچ دے کر کتنی بار کانگریس کو ہرایا ہے۔ تب میں نے کہا تھا کہ کانگریس ہارنے والی نہیں ہے اور آج سے یہ ثابت ہوگیا کہ کانگریس ہارنے والی پارٹی نہیں ہے۔
-بھارت ایکسپریس