Bharat Express

Owaisi on Razakar Teaser: حیدرآباد پر بنی فلم ”رضاکار” پر ہنگامہ جاری، اسدالدین اویسی نےدیا بڑا بیان

ایم آئی ایم کے صدر اور حیدرآباد کےرکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے فلم رضاکار کے ٹیجر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آج کل تصورات پر مبنی فلمیں بن رہی ہیں ، حقیقت پر مبنی فلمیں نہیں بنائی جارہی ہیں ۔ صرف ہندو-مسلم نفرت پھیلانے کیلئے فلمیں بن رہی ہیں ۔

تیلگو فلم ‘رضاکار’ کا ٹیزر جاری کر دیا گیا ہے۔ دعویٰ کیا جارہا ہے یہ فلم ہندوستان کی تاریخ کے سچے واقعات پر مبنی ہے۔ ٹیزر ریلیز ہوتے ہی فلم ’رضاکار‘ پر ہنگامہ بڑھ گیا، سوشل میڈیا پر ہنگامہ شروع ہوگیا۔ ٹیزر کے آغاز میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کو انگریزوں سے 15 اگست 1947 کو آزادی ملی لیکن حیدرآباد کو آزادی نہ مل سکی۔ وہاں نظام کی حکمرانی تھی، ایک اسلامی حکومت جس نے بربریت کی حدیں پار کر دیں۔ تاریخ کے اوراق میں دفن حیدرآباد کے قتل عام کی کہانی بیان کرنے والی اس فلم کو لے کرکافی ہنگامہ جاری ہے۔

ایم آئی ایم کے صدر اور حیدرآباد کےرکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے فلم رضاکار کے ٹیجر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آج کل تصورات پر مبنی فلمیں بن رہی ہیں ، حقیقت پر مبنی فلمیں نہیں بنائی جارہی ہیں ۔ صرف ہندو-مسلم نفرت پھیلانے کیلئے فلمیں بن رہی ہیں ۔ انتخابات سے قبل جو حکومت اپنی کامیابی نہیں دکھا سکتی ، اس لئے نفرت پھیلانا چاہتی ہے۔ چناو آرہا ہے اس لئے یہ سب کھیل چل رہا ہے۔

ٹیزر کی بات کریں تو فلم کے 1 منٹ 43 سیکنڈ کے ٹیزر میں کئی ایسے وحشیانہ مناظر ہیں جنہیں دیکھ کر روح کانپ اٹھتی ہے۔ ٹیزر میں ‘رضاکار’ بار بار کہتے نظر آرہے ہیں کہ حیدرآباد ایک اسلامی ریاست ہے۔ اس میں ایک مکالمہ ہے، ‘چاروں طرف مساجد بننا چاہیے۔ ہندوؤں کےجنےئو کو کاٹ کر آگ لگا دی جائے۔

حیدرآباد کے رضاکار کون تھے؟

‘رضاکار نظام کے دور حکومت میں حیدرآباد ریاست میں قوم پرست پارٹی کی رضاکار نیم فوجی دستے تھے۔ 1938 میں مجلس اتحاد المسلمین کے رہنما بہادر یار جنگ نے اس کو تشکیل دی تھی، اس نیم فوجی دستے نے آزادی کے وقت قاسم رضوی کی قیادت میں بہت زیادہ وسعت حاصل کی۔ اس وقت کے حیدرآباد کے انڈین یونین میں انضمام کے بعد قاسم رضوی کو جیل بھیج دیا گیا تھا۔ بعد ازاں انہیں پاکستان جانے کی اجازت دی گئی جہاں انہیں سیاسی پناہ دی گئی۔ ‘رضاکار’ فوجی وردی میں رہتے تھے اور ہندوؤں پر مظالم کی وجہ سے ان پر کافی تنقید کی جاتی تھی۔یاد رہے کہ فلم کشمیر فائلس کے بعد یہ دوسری فلم ہے جس میں ہندو مسلم  موضوع کو مدعا بنایا گیا ہے اور دکھایا گیا ہے کہ کیسے ہندووں پر ظلم کیا گیا ہے۔ وائرل خبروں کی مانیں تو 2024 سے قبل اس طرح کی قریب ایک درجن فلمیں ہیں جو ریلیز ہونے والی ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read