اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی۔ (فائل فوٹو)
Asaduddin Owaisi On Ayodhya Mandir: ایودھیا میں تعمیرہورہی رام مندر کی ایک طرف افتتاح کی تیاری ہے تو دوسری طرف اس سے متعلق سیاسی بیانات بھی آرہے ہیں۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسدالدین اویسی نے کئی سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے واضح طورپر کہا ہے کہ 6 دسمبر کو بابری مسجد کو شہید کرنے کا حادثہ ہمیشہ لوگوں کے ذہن میں رہے گا۔
اسدالدین اویسی نے کہا کہ مرکزی حکومت اسے لوک سبھا میں موضوع بنانے کی کوشش کرے گی، لیکن اصل موضوع بے روزگاری ہے اور مہنگائی ہے۔ جبکہ چین نے زمین پرقبضہ کرلیا ہے۔ رام مندر سے متعلق انہوں نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو مانتے ہیں۔
پلیس آف ورشپ ایکٹ پرحکومت واضح کرے اپنا موقف: اویسی
اسدالدین اویسی نے متھرا کے شاہی عید گاہ کو کرشن مندرڈکلیئرکئے جانے کے مطالبہ سے متعلق سخت ردعمل کا اظہارکیا ہے۔ اویسی نے کہا کہ پلیس آف ورشپ ایکٹ پارلیمنٹ کا بنایا ہوا ہے۔ کیوں نہیں مودی حکومت کہتی ہے کہ ہم اس پراسٹینڈ کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 6 دسمبر کو بابری مسجد کو کس نے شہید کیا؟ یہ موضوع پوری زندگی رہے گا۔
بابری مسجد شہید نہیں ہوتی تو سپریم کورٹ کا فیصلہ کیا ہوتا: اویسی
رام مندرکی تعمیر سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگرمسجد کوآپ شہید نہیں کرتے توعدالت کا فیصلہ کیا آتا؟ 6 دسمبرتوایک حقیقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا ہم چاہیں گے کہ دوبارہ 6 دسمبرہو؟ دودھ کا جلا چھاچھ کوبھی پھونک پھونک کرپیتا ہے۔ متھراعید گاہ معاملے پران کی طرف سے اپیل نہیں کئے جانے سے متعلق پوچھے گئے سوال پراسدالدین اویسی نے کہا کہ کاشی-متھرا میں اب تنازعہ کیوں ہو رہا ہے۔ حکومت ایسے متنازعہ موضوعات کو نہ کھولے۔
-بھارت ایکسپریس