آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی۔ (فائل فوٹو)
AIMIM Chief Asaduddin Owaisi on Nathuram Godse: رام نومی کے موقع پر جہاں بہاراورمغربی بنگال میں تشدد برپا ہوا۔ وہیں حیدرآباد میں رام نومی جلوس کے دوران لوگ ناتھو رام گوڈسے کی تصویر لے کر ناچتے ہوئے دکھائی دیئے۔ اس معاملے کو لے کر اب رکن پارلیمنٹ اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) سربراہ اسدالدین اویسی کا ردعمل سامنے آیا ہے۔
اسدالدین اویسی نے کہا کہ ناتھو رام گوڈسے ہندوستان کا پہلا دہشت گرد تھا اور یہ کون لوگ ہیں جو مہاتما گاندھی کے قاتل کی تصویر لے کر ناچ رہے ہیں؟ اویسی نے کہا کہ اگر کوئی اسامہ بن لادن کی تصویر لے کرایسا کرتا تو کہا جاتا کہ مجلس اتحاد المسلمین کی وجہ سے حیدرآباد دہشت گردوں کا اڈہ بن گیا ہے اور پولیس گھر کا دروازہ توڑ دیتی، لیکن اب سناٹا کیوں ہے؟
پولیس کے کردار پر اٹھائے سوال
شوبھا یاترا میں مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کی تصویرنشرکرنے سے متعلق اسدالدین اویسی نے کہا- ‘حد تو یہ ہوگئی ہے کہ حیدرآباد میں گوڈسے کی تصویر لے کرآرہے ہیں۔ ہندوستان کے پہلے دہشت گرد، پہلے ٹیررسٹ کا نام ناتھو رام گوڈسے تھا، جس نے گاندھی کو مارا تھا، وہ اس کی تصویر کے ساتھ ناچ رہے ہیں۔ یہ کون لوگ ہیں جو حیدرآباد میں گوڈسے کی تصویر کے ساتھ ناچ رہے ہیں؟’
اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے اس دوران حیدرآباد پولیس کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے ان لوگوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جو رام نومی کے جلوس کے دوران ناتھو رام گوڈسے کی تصویر دکھا رہے تھے، لیکن اگر کوئی اسامہ بن لادن کی تصویر لاتا تو کہتے کہ مجلس کی وجہ سے حیدرآباد دہشت گردوں کا اڈہ بن گیا ہے تو پولیس گھر کا دروازہ توڑ دیتی۔
وزیراعلیٰ نتیش کمار پرکی تنقید
اسدالدین اویسی نے مزید کہا کہ مجھے بتاؤ، تمہارا اس سے کیا رشتہ ہے؟ وہ اتنے خاموش تھے، جیسے ٹی وی پر اپنے بھائی جان کی تصویر دیکھ رہے ہوں، مجھے یہ سمجھ نہیں آتا کہ اتنا سناٹا کیوں ہو جاتا ہے؟ واضح رہے کہ اس دوران اسدالدین اویسی نے بہار میں مدرسے کو لگائی گئی آگ سے متعلق وزیراعلیٰ نتیش کمار پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے تشدد سے متعلق وزیراعلیٰ نتیش کمار کی خاموشی پر سوال اٹھائے۔
-بھارت ایکسپریس