عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال
Arvind Kejriwal: دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سربراہ اروند کیجریوال کو 50 دن کی حراست کے بعد جمعہ (10 مئی) کو عبوری ضمانت مل گئی۔ سپریم کورٹ نے کیجریوال کو یکم جون تک عبوری ضمانت دی ہے جس کے بعد انہیں 2 جون کو خودسپردگی کرنی ہوگی۔ کیجریوال جمعہ کی شام ہی تہاڑ جیل سے باہر آئے تھے۔
کیجریوال نے بتایا کیسا رہے گا آج کا پلان؟
جیل کے باہر لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے اروند کیجریوال نے کہا کہ مجھے آپ کے درمیان آ کر بہت اچھا لگ رہا ہے۔ میں نے آپ سے کہا تھا کہ میں جلد ہی باہر آؤں گا…سب سے پہلے، میں ہفتہ کی صبح بھگوان ہنومان کے مندر جاکر ‘پوجا ارچنا’ کرنا چاہتا ہوں۔ ہنومان جی کے آشیرواد سے، میں آپ کے درمیان ہوں۔ اپنی رہائش گاہ کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کیجریوال نے اعلان کیا کہ وہ ہفتہ کو جنوبی دہلی کے مہرولی علاقے میں روڈ شو میں حصہ لیں گے۔
کیجریوال کے باہر نکلنے سے عام آدمی پارٹی کو بڑی راحت ملی ہے، کیونکہ وہ AAP کے سب سے بڑے اسٹار پرچارک ہیں۔ اروند کیجریوال ایسے وقت میں جیل سے باہر آئے ہیں جب دہلی، پنجاب اور ہریانہ جیسی ریاستوں میں انتخابات ہونا باقی ہیں۔ ان تینوں ریاستوں میں عام آدمی پارٹی کی پوزیشن کافی مضبوط ہے۔ جیل سے باہر آنے کے بعد کیجریوال تینوں ریاستوں میں ریلیاں اور روڈ شو کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اروند کیجریوال ہفتہ (11 مئی) کو دہلی کے کناٹ پلیس میں واقع ہنومان مندر میں صبح پوجا کرنے جا رہے ہیں۔ اس کے بعد وہ دوپہر ایک بجے پارٹی دفتر بھی جانے والے ہیں۔ کیجریوال آج شام دہلی میں انتخابی پروگرام بھی منعقد کر سکتے ہیں۔ عام آدمی پارٹی دہلی کی چار سیٹوں پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہی ہے۔ ایسے میں کیجریوال کو اپنے امیدواروں کے لیے عوامی حمایت حاصل کرنے کے لیے ریلیاں کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
اروند کیجریوال کو 21 مارچ کو دہلی شراب پالیسی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ تب سے وہ تہاڑ جیل میں عدالتی حراست میں بند تھے۔ وہ کئی ماہ سے ضمانت کی درخواست دے رہے تھے۔ سپریم کورٹ نے انتخابی مہم چلانے کے لیے دہلی کے وزیر اعلیٰ کو عبوری ضمانت دے دی ہے۔ انہیں صاف کہہ دیا گیا ہے کہ وہ بطور وزیر اعلیٰ کسی قسم کا کوئی کام نہیں کریں گے۔ اس طرح وہ انتخابی مہم چلاتے ہی نظر آنے والے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس