دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو عدالت سے ضمانت مل گئی ہے۔
Arvind Kejriwal withdrew the petition from the Supreme Court: دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے ای ڈی کی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ میں دائرعرضی کو واپس لے لیا ہے۔ کیجریوال کے وکیل ابھیشیک منوسنگھوی نے جسٹس سنجیو کھنہ کی بینچ کو اس کی جانکاری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اروند کیجریوال کی ریمانڈ پرنچلی عدالت میں سماعت ہونی ہے۔ ایسے میں ہم یہاں سے عرضی واپس لے رہے ہیں۔ یعنی سپریم کورٹ میں آج اروند کیجریوال کی عرضی پرسماعت نہیں ہوگی۔ اس بات کی تصدیق ابھیشیک منوسنگھوی نے خود کی ہے۔
اس سے پہلے اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی تھی، جسے اب واپس لے لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، اروند کیجریوال کو دوپہر2:30 بجے ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔ ابھی ای ڈی کی ٹیم کیجریوال سے پوچھ گچھ کررہی ہے۔ ٹیم کی طرف سے ریمانڈ نوٹ تیارکیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل جسٹس سنجیو کھنہ کی صدارت والی سپریم کورٹ کی دوججوں کی بینچ نے سینئروکیل ابھیشیک منو سنگھوی سے کہا کہ اگریہ ایک رٹ عرضی ہے، تو یہ تین ججوں کی بینچ کے سامنے ہوگی۔ ابھیشیک منوسنگھوی کی طرف سے سپریم کورٹ میں ان کی گرفتاری سے متعلق دلیلیں رکھی تھیں۔ وہیں، ای ڈی نے سپریم کورٹ میں کیویئیٹ داخل کیا تھا۔ یعنی اروند کیجریوال کی عرضی پرسماعت کے دوران ای ڈی کے وکیل موجود رہیں گے۔
عام آدمی پارٹی کا زبردست احتجاج
وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی دہلی شراب پالیسی معاملے میں 21 مارچ کی رات انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ گرفتاری کے بعد عام آدمی پارٹی کی طرف سے زبردست احتجاج کیا جا رہا ہے۔ پارٹی کارکنان اورلیڈران بڑی تعداد میں آئی ٹی او کے قریب پہنچ رہے ہیں۔ اس دوران کئی لیڈران اورکارکنان کو پولیس نے حراست میں لیا ہے۔ اس سے پہلے عام آدمی پارٹی نے جمعہ کے روزبی جے پی ہیڈ کوارٹرسمیت ملک گیراحتجاج کا اعلان کیا تھا۔ عام آدمی پارٹی کے لیڈران نے اس احتجاج میں انڈیا الائنس میں شامل تمام سیاسی پارٹیوں سے بھی شامل ہونے کی اپیل کی ہے۔ وہیں دوسری طرف، کیجریوال کی گرفتاری کی مخالفت میں عام آدمی پارٹی کی طرف سے احتجاج کی اپیل کو دیکھتے ہوئے دہلی پولیس نےعام آدمی پارٹی دفترجانے کے تمام راستے بند کردیئے ہیں۔ سیکورٹی پہلوؤں کے پیش نظرپولیس نے دین دیال اپادھیائے مارگ کی طرف جانے والے راستے پردہلی پولیس نے چاروں طرف سے بیریکیٹس بھی لگا دیئے ہیں۔ سیکورٹی کے پیش نظرآئی ٹی او، دین دیال مارگ اورکئی دیگرعلاقوں میں بڑی تعداد میں نیم فوجی دستوں کے جوانوں کوتعینات کیا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔