دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال (تصویر: اے این آئی)
Delhi Excise Policy: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اتوار (16 اپریل) کو ایکسائز پالیسی اسکیم کیس میں پوچھ گچھ کے لیے سی بی آئی کے سامنے پیش ہوئے۔ سی ایم کیجریوال اپنی گاڑی میں سی بی آئی ہیڈکوارٹر پہنچے۔ جہاں دہلی پولیس نے عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے کسی بھی ممکنہ مظاہرے سے بچنے کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کیے تھے۔ اس معاملے کو لے کر بی جے پی (بی جے پی) اور آپ (اے اے پی) کے درمیان سخت جوابی حملہ بھی ہوا ہے۔
اروند کیجریوال صبح 11.10 بجے ایجنسی کے ہیڈکوارٹر پہنچے۔ جہاں انہیں سی بی آئی کی اینٹی کرپشن برانچ کی پہلی منزل پر واقع دفتر لے جایا گیا۔ شراب پالیسی معاملے میں نو گھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد سی ایم اروند کیجریوال تقریباً 8.30 بجے سی بی آئی کے دفتر سے نکلے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے ان سے پوچھے گئے تمام سوالات کے جوابات دیئے۔ ہمارے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ یہ پورا مبینہ شراب گھوٹالہ جھوٹ، فرضی اور گندی سیاست سے متاثر ہے۔ عآپ ایک کٹر ایماندار جماعت ہیں۔ ہم مر جائیں گے لیکن اپنی سالمیت سے کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
اس سے قبل انکوائری کے پیش نظر سی بی آئی ہیڈکوارٹر کے باہر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔ اہلکاروں نے بتایا کہ نیم فوجی دستوں سمیت 1,000 سے زیادہ سیکورٹی اہلکار سی بی آئی ہیڈ کوارٹر کے باہر تعینات کیے گئے تھے اور اس علاقے میں کوڈ آف کریمنل پروسیجر (سی آر پی سی) کی دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ چار سے زیادہ لوگ جمع نہ ہوں۔ پیش ہونے سے پہلے اروند کیجریوال نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے تفتیشی ایجنسی کو انہیں گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ (بی جے پی) بہت طاقتور ہیں اور کسی کو بھی جیل بھیج سکتے ہیں۔
ٹویٹر پر جاری پانچ منٹ کے ویڈیو پیغام میں کیجریوال نے کہا کہ وہ ایکسائز معاملے میں سی بی آئی کے سوالات کا سچائی اور ایمانداری سے جواب دیں گے کیونکہ ان کے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے آج سی بی آئی نے طلب کیا ہے اور میں ایمانداری سے تمام جوابات دوں گا۔ یہ لوگ بہت طاقتور ہیں۔ وہ کسی کو بھی جیل بھیج سکتے ہیں، چاہے اس شخص نے جرم کیا ہو یا نہ کیا ہو۔
دہلی کے AAP کنوینر گوپال رائے نے پارٹی دفتر میں ایک ہنگامی میٹنگ بلائی۔ آپ کے قومی سکریٹری پنکج گپتا، دہلی کے میئر شیلی اوبرائے اور ڈپٹی میئر علی محمد اقبال بھی میٹنگ میں موجود تھے۔ گوپال رائے نے کہا کہ ساری سازش انہیں گرفتار کرنے کی ہو رہی ہے۔ مرکزی حکومت اور وزیر اعظم جس طرح سے آمرانہ رویہ اختیار کر رہے ہیں اور جس طرح سی بی آئی نے اروند کیجریوال کو بلایا ہے اس سے ظاہر ہو رہا ہے کہ وہ کسی بھی قیمت پر اروند کیجریوال اور عام آدمی پارٹی کو توڑنا چاہتے ہیں۔ ہر ظلم کی ایک انتہا ہوتی ہے اور اس کی بھی ہو گی۔
عام آدمی پارٹی کے کارکنوں نے کشمیری گیٹ، پیر گڑھی سمیت دہلی کے کئی علاقوں میں وزیر اعلی اروند کیجریوال سے پوچھ گچھ کے خلاف احتجاج کیا۔ اس دوران پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ، لیڈروں اور وزراء کو بھی دہلی پولیس نے حراست میں لے لیا۔ اے اے پی ایم پی راگھو چڈھا نے کہا کہ جس طرح سے کنس کو معلوم تھا کہ بھگوان شری کرشنا اسے ختم کر دیں گے اور اسی لیے کنس نے ہر ممکن کوشش کی، شری کرشن کو نقصان پہنچانے کی، لیکن ان کا بال بھی نہ بیکا کر سکا۔ اسی طرح آج بی جے پی جانتی ہے کہ ان کا زوال آپ کے ہاتھوں ہوگا۔
پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے کہا کہ انہوں نے دیکھا ہے کہ کیجریوال کرناٹک، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ بھی جا رہے ہیں۔ گجرات میں بھی ان کے لیے مشکل بنا دی ہے۔ یہ سب دیکھ کر آج انہوں نے اروند جی کو فون کیا۔ دو شاہ بیٹھے ہیں، ایک امت شاہ اور ایک ڈکٹیٹر، وہ روز حکم جاری کرتے ہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنوں نے اروند کیجریوال کے خلاف احتجاج کیا۔ دہلی بی جے پی کے صدر وریندر سچدیوا نے کہا کہ اروند کیجریوال بتائیں کہ جب پاکستان پر حملہ ہوا تو فوج پر کس نے انگلی اٹھائی؟ اروند کیجریوال جن کے ساتھ کھڑے ہیں وہ ملک دشمن ہیں۔ بی جے پی کے قومی ترجمان سمبت پاترا نے کہا کہ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی)، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) جیسی تفتیشی ایجنسیاں جذبات کی بنیاد پر نہیں بلکہ حقائق کی بنیاد پر کام کرتی ہیں۔
پاترا نے کہا کہ ہندوستان میں جمہوریت کی اچھی بات یہ ہے کہ اس ملک میں کوئی بھی یہ نہ سوچے کہ وہ قانون سے بالاتر ہے یا قانون سے بچ سکتا ہے۔ پاترا نے کہا کہ جانچ ایجنسی یہ جاننا چاہتی ہے کہ دہلی شراب گھوٹالہ کا ماسٹر مائنڈ کون ہے۔ کیا منیش سسودیا نے اکیلے ہی یہ ایکسائز پالیسی بنائی ہے یا کوئی اور اس میں ملوث ہے؟
-بھارت ایکسپریس