اروند کیجریوال کی مشکلات میں اضافہ
دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو سپریم کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ انہوں نےعبوری ضمانت بڑھانے کے لئےعرضی داخل کی تھی، جوخارج ہوگئی ہے۔ عدالت کی رجسٹری نے کیجریوال کی عرضی کو قبول کرنے سے انکارکردیا۔ چونکہ اروند کیجریوال کو مستقل ضمانت کے لئے ٹرائل کورٹ جانے کی آزادی دی گئی ہے۔ ایسے میں کیجریوال کی عرضی سماعت کے قابل نہیں ہے۔ اب اروند کیجریوال کو 2 جون کو سرینڈرکرنا ہوگا۔
اروند کیجریوال کو 10 مئی کو جسٹس سنجیو کھنہ اورجسٹس دیپانکردتہ سے عبوری ضمانت مل گئی تھی اورانہیں 2 جون کو تہاڑجیل میں خود سپردگی کرنے کے لئے کہا گیا تھا۔ بینچ نے 17 مئی کو پی ایم ایل اے معاملے میں ای ڈی کے ذریعہ ان کی گرفتاری کی قانونی حیثیت کو چیلنج دینے پر فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ منگل کو سپریم کورٹ کی ایک دیگربینچ نے بھی کیجریوال کی عرضی پر سماعت کرنے سے انکار کرتے ہوئے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کے پاس جانے کو کہا تھا۔
کیجریوال نے عرضی میں کیا کہا تھا؟
اروند کیجریوال نے اچانک اپنا وزن 6 سے 7 کلو گرام کم ہوجانے کی وجہ سے کئی میڈیکل چیک اپ کرانے کے لئے سپریم کورٹ سے عبوری ضمانت کی مدت 7 دن بڑھانے کی اپیل کی تھی۔ کیجریوال نے 26 مئی کو داخل اپنی عرضی میں کہا تھا کہ وہ جیل لوٹنے کے لئے عدالت کے ذریعہ مقررکی گئی تاریخ 2 جون کے بجائے 9 جون کو سرینڈرکرنا چاہتے ہیں۔
کیجریوال کا وزن کم ہوگیا
عرضی میں کہا گیا تھا کہ ان کا وزن 6 سے 7 کلو گرام کم ہوگیا ہے اوران کا کیٹون سطح بہت زیادہ ہے، جو گردہ (کڈنی)، دل کی سنگین بیماری اوریہاں تک کہ کینسر کی ممکنہ علامت ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ کو پیٹ-سٹی اسکین سمیت کچھ میڈیکل جانچ کرانے کی ضرورت ہے۔ پیٹ-سٹی اسکین یعنی پازیٹران ایمیشن ٹومو گرافی-کمپیوٹیڈ ٹومو گرافی جانچ کے جسم کے اعضا اور جسم کے اعضاء کی تفصیلی تصاویرلی جاتی ہیں۔
سپریم کورٹ سے ملی تھی انتخابی تشہیرکی ضمانت
عدالت عظمیٰ نے 10 مئی کو لوک سبھا الیکشن کے پیش نظرکیجریوال کو تشہیر کرنے کے لئے یکم جون تک یعنی 21 دن کی عبوری ضمانت دی تھی، جس کے مطابق انہیں دو جون کو جیل لوٹنا ہے۔ کیجریوال کو شراب پالیسی معاملے سے متعلق منی لانڈرنگ کے ایک معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ عدالت نے حکم دیا تھا کہ کیجریوال کو 2 جون کو سرینڈر کرنا ہوگا۔ اس کے ایک دن پہلے، ساتویں اورآخری مرحلے کی ووٹنگ ہونی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔