Bharat Express

Cyclone Midhili Update: خلیج بنگال میں ایک اور سمندری طوفان ، 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار، آئی ایم ڈی کا الرٹ – 8 ریاستوں کو کرے گامتاثر

سمندری طوفان مدھیلی مسلسل آگے بڑھ رہا ہے۔ یہ بھارتی ریاست مغربی بنگال کے سندربن سے گزرتے ہوئے بنگلہ دیش سے ٹکرائے گا۔ ہر سال بحیرہ عرب اور خلیج بنگال میں آنے والے طوفانوں سے بہت زیادہ نقصان ہوتا ہے۔

برصغیر پاک و ہند کو ایک بار سمندری طوفان کا سامنا کرنا پڑے گا۔ خلیج بنگال میں کم دباؤ کا علاقہ طوفان کی شکل اختیار کر رہا ہے۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات نے اس حوالے سے الرٹ جاری کیا ہے۔ آئی ایم ڈی کے مطابق یہ طوفان مغربی بنگال کے سندربن سے گزر کر جمعہ 17 نومبر کی رات یا 18 نومبر بروز ہفتہ کی صبح بنگلہ دیش سے ٹکرا سکتا ہے۔ اس دوران اس کی رفتار 80 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگی۔

بنگال اسٹیٹ سکریٹریٹ نے الرٹ جاری کیا۔

ماہرین موسمیات کے مطابق اس طوفان کو سائیکلون مدھیلی کا نام دیا گیا ہے۔ خلیج بنگال میں بننے والے اس طوفان کا نام مالدیپ نے مائیدھیلی سائیکلون رکھا ہے۔ مالدیپ ہندوستان کے جنوب میں بحر ہند میں جزائر پر واقع ایک ملک ہے جہاں 5 لاکھ سے زیادہ لوگ رہتے ہیں۔ دراصل بحیرہ عرب اور خلیج بنگال کے سمندری طوفانوں سے متاثر ہونے والے ممالک ایک ایک کر کے ان طوفانوں کے نام بتاتے ہیں۔ تاہم سائکلون کو انگریزی میں سائیکلون کہتے ہیں۔

سمندری طوفان ان 8 ریاستوں کو متاثر کرے گا۔

محکمہ موسمیات کے سائنسدان سمندری طوفان میدھیلی کے اثرات کا اندازہ لگا رہے ہیں۔ اب تک یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ یہ طوفان ہندوستان کی 8 ریاستوں کو متاثر کرے گا، وہ ریاستیں ہیں- مغربی بنگال، اڈیشہ، منی پور، میزورم، تریپورہ، آسام، ناگالینڈ اور میگھالیہ۔ یہ جنوب مشرق کی وہ ریاستیں ہیں جہاں ہر سال کوئی نہ کوئی طوفان آتا ہے، پچھلے کچھ سالوں میں ان طوفانوں نے ساحلی علاقوں میں بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔ کروڑوں کی جائیداد ایک سال میں تباہ کر دیتے ہیں۔

سمندری طوفان ’بیپرجوئے‘ اور ’ہامون‘ نے بھی نقصان پہنچایا

سمندری طوفان مدھیلی سے پہلے برصغیر پاک و ہند میں سمندری طوفان ’بیپرجوئے‘ اور ’ہامون‘ کی وجہ سے شدید بارش ہوئی تھی۔ گزشتہ ماہ سمندری طوفان کے خطرے کے پیش نظر بھارت کے ساحلی علاقوں سے لوگوں کو نکالنے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔ ماہرین موسمیات نے کہا تھا کہ سمندری طوفان ہامون اوڈیشہ اور مغربی بنگال کے ساحلی علاقوں میں بارش کا سبب بنے گا، لیکن بنگلہ دیش پر اس کا زیادہ اثر پڑا ہے۔ وہاں موجود گھروں کی چھتیں اڑ گئیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read