خالصتانی حامی امرت پال سنگھ۔
Operation Amritpal Singh: خالصتان حامی امرت پال سنگھ اب تک پولیس کی پکڑ سے دور ہے۔ اب پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے پنجاب حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔ ہائی کورٹ نے آپریشن امرت پال کاماب نہ ہونے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا کہ پنجاب پولیس کے 80 ہزار جوان کیا کر رہے ہیں؟ اب تک امرت پال سنگھ فرار ہے۔ یہ پنجاب پولیس کی خفیہ ناکامی ہے۔ پولیس کی خفیہ انٹیلی جنس پوری طرح سے ناکام ہے۔ پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں اب چار دنوں کے بعد سماعت ہوگی۔ عدالت نے پنجاب حکومت سے معاملے کی اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔
امرت پال کے 4 معاونین پر لگا این ایس اے
پنجاب پولیس کے انسپکٹر جنرل سکھچین سنگھ گل نے بتایا، امرت پال سنگھ کے چار معاونین پر قومی سلامتی قانون (این ایس اے) لگایا گیا ہے۔ امرت پال سنگھ کے چچا ہرجیت سنگھ، جنہیں گرفتار کیا گیا تھا، ان پر بھی سخت قانون کے تحت معاملہ درج کئے جانے کا امکان ہے۔ جبکہ امرت پال سنگھ کے چار معاونین دلجیت سنگھ کلسی، بھگونت سنگھ، گرمیت سنگھ اور وزیر اعظم باجیکا کو آسام کی ڈبروگڑھ جیل میں رکھا گیا ہے، ان کے چچا کو بھی وہاں لے جایا جا رہا ہے۔
امرت پال پر ہے یہ الزام
پنجاب پولیس نے کہا، امرت پال سنگھ پر ہمیں غیرملکی فنڈنگ کے علاوہ پاکستان کی آئی ایس آئی کے ملوث ہونے کا خدشہ ہے۔ ملزم حوالہ چینلوں کا بھی استعمال کر رہے تھے۔ ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ ملزم امرت پال کے قریبی معاونین کی ‘آنند پور خالصہ فوج’ (اے کے ایف) بنا رہے تھے۔ امرت پال اور اس کے ساتھیوں کے خلاف درج چھ ایف آئی آر میں غیرقانونی ہتھیار رکھنے کے علاوہ پولیس کے کام میں رخنہ اندازی کرنا اور پولیس پر حملہ کرنا شامل ہے۔
۔بھارت ایکسپریس