پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ (31 جولائی) کو راجیہ سبھا میں کیرالہ کے وایناڈ میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعہ کے بارے میں بات کی۔ اس دوران امت شاہ نے کیرالہ واقعہ میں مارے گئے لوگوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ کیرالہ حکومت پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس طرح کی تباہی کے امکان کے پیش نظر کیرالہ حکومت کو پہلے ہی الرٹ کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ عام طور پر بہت سی ریاستیں اس طرح کے انتباہات پر توجہ دیتی ہیں، لیکن کیرالہ حکومت نے اسے نظر انداز کر دیا۔راجیہ سبھا میں خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کیرالہ کے وائناڈ میں لینڈ سلائیڈنگ میں جان گنوانے والوں کے تئیں تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، “میں اس واقعے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے تمام افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔
23 जुलाई को केरल सरकार को भारत सरकार की ओर से early warning दी गई थी, फिर 24 को, 25 को भी गई थी।
26 जुलाई को बताया गया था कि 20 सेमी से ज्यादा वर्षा होगी, लैंडस्लाइड होने की संभावना है, mud भी आ सकता है और लोग इसमें दब कर मर भी सकते हैं।
मैं इसपर कुछ कहना नहीं चाहता था, मगर… pic.twitter.com/q5JMhE8CzX
— BJP (@BJP4India) July 31, 2024
کیرالہ حکومت کو 23 جولائی کو الرٹ دیا گیا تھا
وزیر داخلہ امت شاہ نے مزید کہا کہ میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ 23 جولائی کو کیرالہ حکومت کو حکومت ہند نے خبردار کیا تھا۔ اس کے بعد 24 اور 25 جولائی کو وارننگ بھی دی گئی۔ 26 جولائی کو بتایا گیا تھا کہ 20 سینٹی میٹر سے زیادہ بارش ہوگی، لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے، مٹی بھی گر سکتی ہے اور لوگ اس کے نیچے دب کر مر سکتے ہیں۔وزیر داخلہ امت شاہ نے مزید کہا، “میں اس پر کچھ نہیں کہنا چاہتا تھا، لیکن حکومت ہند کے قبل از وقت وارننگ سسٹم پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔ اس پر شاہ نے کہا، ‘کئی ریاستوں نے نقصانات کو مکمل طور پر ختم کر دیا ہے۔
قبل از وقت وارننگ سسٹم کے لیے 2 ہزار کروڑ خرچ کیے گئے: امت شاہ
امت شاہ نے کہا کہ حکومت ہند نے 2014 سے قبل از وقت وارننگ سسٹم کے لیے 2 ہزار کروڑ روپے خرچ کیے ہیں اور یہ مشترکہ ہیں۔ معلومات ہر ریاست کو 7 دن پہلے بھیجی جاتی ہے۔ یہ معلومات ویب سائٹ پر ہر کسی کے لیے دستیاب ہے۔ یہاں موجود تمام ممبران پارلیمنٹ کے لیے بھی دستیاب ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کئی ریاستوں نے اس کا استعمال کیا ہے اور نتائج دیکھے ہیں۔ اس ابتدائی وارننگ سسٹم کے تحت، 23 تاریخ کو، میرے حکم پر، 9 این ڈی آر ایف ٹیمیں کیرالہ کے لیے روانہ ہوئی تھیں، کیوں کہ وہاں لینڈ سلائیڈنگ ہو سکتی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔