Bharat Express

Wayanad Landslides

لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے بدھ کو اعلان کیا کہ انہوں نے سیلاب سے متاثرہ وایناڈ میں امداد اورراحت بحالی کی کوششوں میں مدد کے لیے ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کی ہے۔انہوں نے کہا کہ وایناڈ میں ہمارے بھائیوں اور بہنوں نے ایک تباہ کن سانحہ کا سامنا کیا ہے۔

 سیلاب سے متعددگاؤں پوری طرح تباہ ہوچکے ہیں،ہزاروں کی تعدادمیں لوگ اب بھی کیمپوں میں رہ رہے ہیں، ان میں سے بعض متاثرین ایسے بھی ہیں جواب وہاں سے دورکسی دوسری جگہ کرایہ پر رہ رہے ہیں، جمعیۃعلماء کے ذریعہ انہیں بھی کھانے پینے کی اشیاء فراہم کی جارہی ہیں۔

راہل گاندھی نے کہا کہ لینڈ سلائیڈنگ کے بعد تمام کمیونٹیز اور تنظیموں کو امدادی کاموں میں تعاون کرتے ہوئے دیکھنا بہت حوصلہ افزا ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب لوگ اکٹھے ہوئے ہیں اور وائناڈ کے لوگوں کی مدد کے لیے کام کر رہے ہیں۔

جماعت اسلامی ہند کیرالہ متاثرہ برادریوں کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر قدم پر ان کے تعاون کے لیے تیار ہے۔ اس پریس کانفرنس میں نائب امیر حلقہ کیرالہ ایم کے محمد علی، سکریٹری شہاب پوکو ٹور اور ریلیف سیل کے کنوینر شبیر کوڈولی بھی شامل تھے۔

کیرلا کے وائناڈ ضلع میں جو بھیانک تباہی ہوئی ہے، اسے لفظوں میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ 600 سے زیادہ لوگوں کی اموات ہوچکی ہیں اورہزاروں لوگوں کوبے گھرہونا پڑا ہے، راحت رسانی کا کام مسلسل جاری ہے۔ اس سلسلے میں جمعیۃ علماء ہند نے بھی بڑا قدم اٹھایا ہے۔

پی ایم مودی نے لینڈ سلائیڈنگ سے تباہ شدہ اسکول میں 15 منٹ گزارے۔ وہاں انہوں نے کیرالہ کے سی ایم وجین اور مرکزی وزیر سریش گوپی سے پوچھا کہ کتنے بچوں نے اپنے خاندان کو کھو دیا ہے۔

مرکز کی مودی حکومت نے ویاناڈ میں تباہی کے بعد صورتحال کا جائزہ لیا اور فوری طور پر ایس ڈی آر ایف، آرمی، ایئر فورس، نیوی، فائر سروسز، سول ڈیفنس وغیرہ کے 1200 سے زیادہ ریسکیو اہلکاروں کو موقع پر بچاؤ اور راحت کے کاموں کے لیے تعینات کیا۔

راہل گاندھی نے جمعہ کی رات ایکس پر پوسٹ کیا، " ذاتی طور پر خوفناک سانحے کا جائزہ لینے کے لیے، وائناڈ آنے کے لیے مودی جی کا شکریہ...۔ یہ ایک اچھا فیصلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ، مجھے یقین ہے کہ جب وزیر اعظم تباہی کی سنگینی کو خود دیکھ لیں گے تو وہ اسے قومی آفت قرار دیں گے۔‘‘

جولائی کے بعد شروع ہونے والے دس دن کے طویل ریسکیو آپریشن کے بعد، ہندوستانی فوج جلد ہی وایناڈ سے واپس آنے والی ہے۔ امید ہے کہ فوج بچاؤ آپریشن کو این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، فائر فورس اور کیرالہ پولیس کے حوالے کرے گی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ 30 جولائی کو وائناڈ کے میپاڈی، منڈکئی ٹاؤن اور چورلمالا میں تین بڑے لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے پورا گاؤں تباہ ہو گیا تھا۔ ہفتے کو مرنے والوں کی تعداد 358 تک پہنچ گئی تھی