Bharat Express

Kanjhawala Case: وزیر داخلہ امت شاہ نے دہلی پولیس سے رپورٹ طلب کی، خاتون افسر کو سونپی کمان

Delhi Crime News: دہلی پولیس کو صبح تقریباً 4 بجے سلطان پوری کے کنجھاولا مین روڈ پر نیم برہنہ حالت میں ایک لڑکی کی لاش پڑی ہونے کی اطلاع ملی تھی۔ لڑکی کی جسم پر ہر جگہ گھسیٹنے کے نشان تھے۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ۔ (تصویر: ٹوئٹر)

Delhi Crime News: دہلی میں لڑکی کو گھسیٹنے اور موت کے معاملے میں وزارت داخلہ ایکشن میں آگیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ (Amit Shah)  کے حکم پر وزارت داخلہ نے دہلی واقع سلطان پوری کے کنجھاولا سانحہ پر دہلی پولیس کمشنر سے تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ رپورٹ دہلی پولیس (Delhi Police) کی سینئر خاتون افسر کو دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ سلطان پوری کے کنجھاولا میں ایک لڑکی کو کئی کلو میٹر تک گاڑی سے گھسیٹنے اور پھر اس کی موت ہوجانے کا معاملہ طول پکڑتا جا رہا ہے۔

وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق، حادثہ کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے افسران کو احکامات دے کر دہلی پولیس کمشنر سے پورے معاملے میں تفصیلی رپورٹ دینے کو کہا ہے۔ اطلاع کے مطابق، دہلی پولیس میں اسپیشل کمشنر شالنی سنگھ (Special Commissioner Shalini Singh) کو پورے معاملے کی جانچ کرکے وزارت داخلہ کو یہ تفصیلی رپورٹ جلد از جلد پیش کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔

دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ ہماری جانچ کے مطابق، یہ ایک خطرناک حادثہ تھا۔ حادثہ کے وقت کارمیں موجود سبھی 5 لوگوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ملزمین کی پہچان دیپک کھنہ، امت کھنہ، کرشنا، مٹھو اور منوج متل کے طور پر ہوئی ہے۔ انہیں آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ساتھ ہی ڈاکٹروں کے بورڈ کے ذریعہ مہلوک لڑکی کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا جائے گا۔ ڈی سی پی ہریندر کمار سنگھ نے کہا کہ ایف آئی آر میں آئی پی سی کی دفعہ 304 بھی جوڑی گئی ہے تاکہ ملزم کو آسانی سے ضمانت نہ ملے۔

یہ بھی پڑھیں:

Delhi Sultanpuri Accident: دہلی میں لڑکی کو گھسیٹ کر لے جانے والی کار کی سیٹ پر ایف ایس ایل ٹیم کو خون کے نشان نہیں ملے

واضح رہے کہ دہلی پولیس کو صبح تقریباً 4  بجے سلطان پوری علاقہ کے کنجھاولا مین روڈ پر نیم برہنہ حالت میں ایک لڑکی کی لاش پڑے ہونے کی اطلاع ملی تھی۔ جسم میں ہر جگہ گھسیٹنے کے نشان تھے۔ فی الحال معاملے میں پولیس نے کار سوار پانچ لڑکوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

Also Read