اعظم خان کی ضمانت عرضٰی پر الہ آباد ہائی کورٹ میں 10 اکتوبر کو سماعت ہوگی۔
Azam Khan Dungarpur Case: الہ آباد ہائی کورٹ نے پیرکے روزرام پورکے ڈونگرپورسانحہ میں سماجوادی پارٹی کے لیڈراورسابق وزیراعظم خان کی ضمانت عرضی پرسماعت کی۔ عدالت نے سماجوادی پارٹی لیڈرکو سنائی گئی سزا کے خلاف اپیل پرسماعت کے لئے 10 اکتوبرکی تاریخ طے کی ہے۔ اس سے پہلے ہفتہ کوہائی کورٹ نے اعظم خان کی ضمانت عرضی خارج کردی تھی۔
الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سمت گوپال کی بینچ نے سماجوادی پارٹی کے لیڈر اعظم خان کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔ اعظم خان پر 2016 میں ڈونگر پوربستی میں ایک مکان پرقبضہ کرکے اسے بلڈوزر سے گرنے کا الزام تھا۔ وہیں، رامپور کورٹ نے اسی سال 30 مئی کو اعظم خان کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے سات سال کی قید کی سزا سنائی تھی۔ رامپورکورٹ نے 2016 کے ڈونگرپور بستی معاملے میں سماجوادی پارٹی کے لیڈراعظم خان کے علاوہ سابق پولیس سرکل آفیسرآل حسن اوردودیگرکوقصوروار پایا تھا۔ وہیں، اعظم خان، آل حسن اوردودیگرملزمین نے رامپورکی ایم پی/ایم ایل اے کورٹ کے فیصلے کوچیلنج دیتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ میں اپیل داخل کی تھی۔
احتشام خان نے 2019 میں درج کرائی تھی ایف آئی آر
وہیں، بتایا جاتا ہے کہ متاثرہ شخص احتشام خان نے اس معاملے میں 25 جولائی 2019 کو رامپور ضلع کے گنج تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ تین فروری 2016 کو اعظم خان، آل حسن اوردو دیگر شخص 25-20 نامعلوم پولیس اہلکاروں کے ساتھ ڈونگرپور ٹاون شپ آئے۔ سبھی زبردستی اس کے گھرمیں گھس گئے۔ ساتھ ہی گالی گلوج کی اور جان سے مارنے کی دھمکی دی۔
تھانے میں درج ایف آئی آر میں مزید الزام لگایا گیا تھا کہ اعظم خان کے ساتھ آئے لوگوں نے احتشام خان اوراس کی فیملی کو زبردستی گھرسے باہر نکال دیا۔ ساتھ ہی گھرمیں رکھے قیمتی سامان کو توڑدیا اورآخرکاربلڈوزرسے اس کے گھرکو منہدم کردیا۔ اس معاملے میں سماجوادی پارٹی کے لیڈراعظم خان کو سات سال اور باقی ملزمین کو 5-5 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔