Bharat Express

سماجوادی پارٹی کارکنان کو گھروں میں کیا گیا نظر بند! اکھلیش یادو نے بڑا الزام لگاتے ہوئے ڈی ایم اور ایس پی کو ہٹانے کا مطالبہ کیا

یوپی کے سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے لکھا ہے کہ اپنے ووٹوں کی حفاظت کا سب کو اختیارہے، یہ تب اور بھی زیادہ ہے جب عدالت کے ذریعہ لگائے گئے کیمروں کے سامنے ہی دھاندلی کرنے کی ہمت کی جارہی ہے۔ انہوں نے ایسے حادثات کو فوراً روکے جانے اور انتظامی طور پر بند کئے گئے لوگوں کو آزاد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

بی جے پی کو اپنی شکست کا بدلہ ایودھیا کے سادھو اور سنتوں سے نہیں لینا چاہیے، اکھلیش یادو نے کہی یہ بات ؟

سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادونے ووٹوں کی گنتی سے پہلے بڑا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پرلکھا ہے کہ مرزا پور، اعظم گڑھ اورقنوج سمیت کئی اضلاع میں سماجوادی پارٹی کارکنان کو گھرمیں نظربند کردیا گیا ہے۔ انہوں نے پوسٹ میں الیکشن کمیشن اور یوپی پولیس کو بھی ٹیگ کیا ہے۔

اکھلیش یادونے پوسٹ میں یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ دھاندلی کرنے والے ڈی ایم اور پولیس سپرنٹنڈنٹ کو فوراً ہٹایا جائے اورشفافیت کے ساتھ ووٹوں کی گنتی ہو۔ انہوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ جب سیاسی پارٹیاں پُرامن طریقے سے کام کر رہی ہیں تو حکومتی انتظامیہ کو بھی غیر اخلاقی کام نہیں کرنا چاہئے۔

ووٹوں کی گنتی میں حصہ لینے سے روکا جا رہا ہے

یوپی کے سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادونے سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ مرزا پور، علی گڑھ، قنوج کےعلاوہ یوپی کے کئی اضلاع میں ڈی ایم اورپولیس سپرنٹنڈنٹ سیاسی کارکنان کو گھروں میں نظربند کر رہے ہیں۔ یہ پوری طرح سے غیرقانونی ہے، ان کا الزام ہے کہ پارٹی کارکنان کو ووٹوں کی گنتی میں حصہ لینے سے روکا جا رہا ہے۔

اپنے ووٹوں کی حفاظت کا اختیار ہرکسی کو حاصل

اکھلیش یادو نے لکھا ہے کہ اپنے ووٹوں کی حفاظت کا اختیارسب کو ہے، یہ تب اوربھی زیادہ ہے، جب عدالت کے ذریعہ لگائے گئے کیمروں کے سامنے ہی دھاندلی کرنے کی ہمت کی جارہی ہے۔ انہوں نے ایسے حادثات کو فوراً روکے جانے اورانتظامیہ کی طرف سے بند کئے گئے لوگوں کو فوراً رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایسے ڈی ایم-ایس پی ہٹائے جائیں

سماجوادی پارٹی کے سربراہ کھلیش یادونے سوشل میڈیا پوسٹ میں مطالبہ کیا ہے کہ متعصبانہ رویہ رکھنے والے ڈی ایم اورانتظامی افسران کوفوری طورپرہٹایا جائے، تاکہ ووٹوں کی گنتی پُرامن ماحول میں ہوسکے۔ انہوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ جب سیاسی پارٹیاں پُرامن طریقے سے کام کررہی ہیں تو حکومتی انتظامیہ کو بھی ایسی غیراخلاقی حرکتیں نہیں کرنی چاہئے، جس سے عوام میں غصہ اورناراضگی پیدا ہو۔

Also Read