اجیت پوار نے' بٹیں گے تو کٹیں گے' نعرے کی مخالفت کی، لیکن کچھ اس کی حمایت بھی کررہے ہیں
مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں یوگی آدتیہ ناتھ کا نعرہ ‘بٹیں گے تو کٹیں گے’۔ اس نعرے کو لے کر سیاست بھی زوروں پر دیکھنے کومل رہی ہے۔ کوئی اس نعرے کی مخالفت کر رہے ہیں اور کچھ اس کی حمایت میں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس بیچ اجیت پوار کی مخالفت کے حوالے سے بی جے پی جنرل سکریٹری ونود تاوڑے کا ردعمل سامنے آیا ہے۔
بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ونود تاوڑے نے کہا، “جب کوئی بھی اتحاد بنتا ہے تو وہ ایک مشترکہ کم سے کم پروگرام کی بنیاد پر بنتا ہے۔ اجیت دادا نے جو کہا وہ ان کی سوچ اور ان کے ووٹ بینک کے مطابق صحیح ہو سکتا ہے، لیکن ہمارا یہ ماننا ہے کہ ‘ اگر ملک اور مہاراشٹر کی ترقی میں یقین رکھنے والے تقسیم ہو گئے تو ان کا ووٹ ضائع ہو جائیں گے۔
‘میرے ووٹ بینک کے مطابق بات کی’
انہوں نے مزید کہا، “عظیم اتحاد میں شامل ہر پارٹی، بی جے پی، شیوسینا اور این سی پی کا اپنا ووٹ بینک ہے اور ہر کوئی اس زبان میں بات کرنا چاہتا ہے جو ان کا ووٹ بینک سمجھتا ہے۔”
ونود تاوڑے نے یہ بھی کہا، “اگر ہم ایک ماہ پہلے کی بات کریں تو تصویر بہت غیر واضح تھی۔ کیونکہ کون سا امیدوار کس پارٹی میں ہے، کون سا لیڈر کس پارٹی میں جا رہا ہے۔ بہت زیادہ کنفیوژن تھا ،لیکن آہستہ آہستہ چیزیں۔ یہ واضح ہونا شروع ہو گیا ہے کہ اس الیکشن کے نتائج مائیکرو لیول مینجمنٹ پر زیادہ انحصار کرتے ہیں، جس پر بی جے پی اور مہایوتی نے اچھا کام کیا ہے۔
‘بی جے پی 95-105 سیٹیں جیتے گی’
بی جے پی کی جیت کے بارے میں تاوڑے نے کہا، “ایسا لگتا ہے کہ عظیم اتحاد 155-160 سیٹوں تک پہنچ جائے گا اور ہم اچھی اکثریت کے ساتھ حکومت بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ آج تک، مجھے لگتا ہے کہ بی جے پی 95-105 سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہو جائے گی۔ ” یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔”