Bharat Express

Manipur Violence: منی پور میں تشدد کے بعد دو اضلاع میں کرفیو، انٹرنیٹ پر پابندی، کانگریس کا حکومت پر حملہ

کانگریس پارٹی نے منی پور میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت اس تشدد کو لے کر منفی رویہ اپنا رہی ہے۔

منی پور میں تشدد کے بعد دو اضلاع میں کرفیو، انٹرنیٹ پر پابندی، کانگریس کا حکومت پر حملہ

 منی پور کے جیری بام ضلع میں تین لاشیں ملنے کے بعد ریاست میں تشدد کی آگ پھیل گی ہے۔ 16 نومبر 2024 کو وادی امپھال کے کئی علاقوں میں سینکڑوں لوگوں نے احتجاج کیا۔ تینوں لاشوں کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ وہی لوگ ہیں جو چند روز قبل جریبام سے لاپتہ ہو گئے تھے۔ جاں بحق ہونے والوں میں ایک خاتون اور دو بچے شامل ہیں۔ لاشوں کی برآمدگی کی خبر پھیلتے ہی لوگ سڑکوں پر نکل آئے ،جن میں زیادہ تر خواتین تھیں۔ امپھال ویسٹ اور دیگر اضلاع میں مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑکیں بند کر دیں۔ اس دوران مقامی بازار اور دکانیں بند کر دی گئیں اور امپھال میں سیکورٹی فورسز کو تعینات کر دیا گیا۔

احتجاج اور کرفیو کا اعلان

جیریبام میں لاش ملنے کے بعد کشیدگی بڑھ گئی ہے اور منی پور کی راجدھانی امپھال میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ اس تشدد کے بعد ریاستی حکومت نے 16 نومبر 2024 کو اسکولوں اور کالجوں میں چھٹی کا حکم دیا۔ مقامی باشندوں کا الزام ہے کہ عسکریت پسندوں نے ان لاپتہ افراد کو اس وقت اغوا کیا جب وہ بھاگ  رہے تھے۔ اس معاملے پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے Meitei تنظیموں نے دعویٰ کیا کہ یہ لوگ عسکریت پسندوں کے ہاتھوں مارے گئے ہیں۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ  پولیس کا کہنا ہے کہ لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔

انٹرنیٹ سروس پر پابندی

منی پور میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر ریاستی حکومت نے کئی اضلاع میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروسز پر عارضی طور پر پابندی لگا دی ہے۔ اس حکم کے تحت  16 نومبر 2024 سے  امپھال ویسٹ، امپھال ایسٹ، بشنو پور اور دیگر متاثرہ اضلاع میں انٹرنیٹ خدمات دو دن کے لیے معطل رہیں گی۔ یہ قدم ریاست میں افواہوں اور اشتعال انگیز مواد کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اٹھایا گیا ہے، جو تشدد کا باعث بن سکتا ہے۔ حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اس حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

کانگریس کا حکومت پر حملہ

کانگریس پارٹی نے منی پور میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت اس تشدد کو لے کر منفی رویہ اپنا رہی ہے۔ کانگریس نے ٹویٹ کیا کہ منی پور میں تشدد اور آتش زنی کے واقعات جاری ہیں اور اسی درمیان وزیر اعظم غیر ملکی دورے پر گئے ہوئے ہیں۔ پارٹی نے منی پور میں امن و سلامتی کی بحالی کے لیے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

بھارت ایکسپریس