اسٹریلیا کے سابق کپتان ٹم پین نے کہا کہ گوتم گمبھیر بھارتی ٹیم کے لئے فٹ نہیں
حال ہی میں ہندوستانی ٹیم کو نیوزی لینڈ کے خلاف تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں شکست ہوئی تھی۔ جس کے بعد نہ صرف روہت شرما اور وراٹ کوہلی کی فارم پر بلکہ بھارتی ٹیم کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر کی کوچنگ پر بھی سوالات اٹھنے لگے۔ اب بھارت 22 نومبر سے بارڈر گواسکر ٹرافی کھیلنے جا رہا ہے۔ جس میں بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان پانچ میچوں کی ٹیسٹ سیریز کھیلی جانی ہے۔ اس کے آغاز سے پہلے گوتمگمبھیر کی کوچنگ کو ایک بار پھر نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس بار آسٹریلیا کے سابق کپتان ٹم پین نے گوتم گمبھیر کی کوچنگ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
گمبھیر پر ٹم پین کا تبصرہ
ٹم پین نے بھارتی کرکٹ ٹیم کے کوچ گوتم گمبھیر کی کوچنگ کے انداز پر سوال اٹھا دیے ہیں۔ بارڈر-گواسکر ٹرافی سے پہلےٹم پین نے گوتم گمبھیر کو ‘پرکلی’ یعنی جھگڑالو بتایا اور کہا کہ ان کی کوچنگ ہندوستانی ٹیم کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔ ٹیم پین نے کہا، “ گوتم گمبھیر کا ردعمل اچھا اشارہ نہیں ہے۔ پونٹنگ اب ایک کمن ٹیٹر ہے اور انہیں اپنی رائے کے اظہار کے لیے معاوضہ دیا جاتا ہے۔ وراٹ کوہلی کی فارم پر ان کا تجزیہ درست تھا۔ لیکن ہندوستان کے لیے اس وقت سب سے بڑا مسئلہ وراٹ کوہلی کی فارم نہیں ہے ،بلکہ کوچ کے دباؤ میں پرسکون رہنے کی صلاحیت ہے۔
ٹم پین نے روی شاستری کے دور کی تعریف کی
روی شاستری کے وقت کو یاد کرتے ہوئے ٹم پین نے کہا کہ ان کی قیادت میں ہندوستانی ٹیم نے آسٹریلیا میں دو مرتبہ ٹیسٹ سیریز جیتی۔ ٹم پین نے کہا، “شاستری نے ٹیم کے لیے ایک مثبت ماحول بنایا۔ انہوں نے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی اور پرجوش ماحول پیدا کیا۔گوتم گمبھیر کی کوچنگ کا انداز تھوڑا سخت ہے، لیکن یہ ہندوستانی ٹیم کے لیے ٹھیک نہیں لگتا۔
گوتم گمبھیر بمقابلہ پونٹنگ تنازعہ حال ہی میں ہوا
حال ہی میں گوتم گمبھیر اور رکی پونٹنگ کے درمیان جھگڑا ہوا تھا۔ یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب رکی پونٹنگ نے وراٹ کوہلی کی فارم پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وراٹ کوہلی کی حالیہ فارم ٹیم کے لیے چیلنج بن سکتی ہے۔گوتم گمبھیر نے پونٹنگ کے تبصرے پر سخت جواب دیا اور پوچھا کہ وہ ہندوستانی کرکٹ میں مداخلت کیوں کرتے ہیں۔ پونٹنگ نے گوتم گمبھیر کو ایک ‘پرکلی کریکٹر ‘ قرار دیا اور واضح کیا کہ ان کا تبصرہ صرف ایک تجزیہ تھا۔
بھارت ایکسپریس