Bharat Express

Ajit Pawar on Nitish, Mamata and Kejriwal: اجیت پوار نے نتیش، ممتا اور کیجریوال کے تعلق سے کہی بڑی بات، شرد پوار کو بتایا بڑا لیڈر

ممبئی میں این سی پی کے 24 ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، اجیت پوار نے خود شناسی اور ضرورت پڑنے پر تبدیلی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

این سی پی لیڈر اجیت پوار۔ (تصویر: اے این آئی)

ممبئی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سینئر لیڈراجیت پوار نے بدھ کے روز کہا کہ ان کی پارٹی کے سربراہ شرد پوار، جنتا دل (یونائیٹڈ) کے سربراہ نتیش کمار، ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کی سربراہ ممتا بنرجی اور عام آدمی پارٹی (AAP)  کے قومی کنوینر اروند کیجریوال اور دیگر لیڈران سے بڑے لیڈر ہیں۔بتا دیں کہ اجیت پوار کا یہ تبصرہ پٹنہ میں اپوزیشن جماعتوں کی مجوزہ میٹنگ سے دو دن پہلے آیا ہے۔ ممبئی میں این سی پی کے 24 ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، اجیت پوار نے خود شناسی اور ضرورت پڑنے پر تبدیلی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

  انہوں نے پوچھا، ’’اگر (مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ) ممتا بنرجی، (دہلی کے وزیر اعلیٰ) اروند کیجریوال، (آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ) جگن موہن ریڈی، تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے لیڈر این۔ چندرابابو نائیڈو، تلنگانہ کے چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اپنی اپنی ریاستوں میں اپنے بل بوتے پر جیت حاصل کر سکتے ہیں۔ تاہم، شرد پوار ان سبھی سے بڑے لیڈر ہیں۔ این سی پی اپنے مقصد (مہاراشٹرا کو جیتنے کے) کی سمت کام کیوں نہیں کر سکتی؟” انہوں نے کہا کہ خود شناسی ضروری ہے اور ضرورت پڑنے پر تبدیلی لانی ہو گی۔

واضح رہے کہ این سی پی مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) اتحاد کا حصہ ہے۔ شیوسینا اور کانگریس بھی اس میں اتحادی پارٹیاں ہیں۔ یہاں بتا تے چلیں کہ 23 جون کو پٹنہ میں 17 اپوزیشن جماعتوں کا عظیم الشان کنونشن ہونے جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اجیت پوار کا بڑا منصوبہ،شرد پوار سے حزب اختلاف کے رہنما کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا

یاد رہے کہ ایک ماہ قبل شرد پوار نے پارٹی صدر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کی پیشکش کی تھی۔ پارٹی کارکنوں اور رہنماؤں کے شدید احتجاج اور مطالبات کے بعد انہوںنے اپنی تجویز واپس لے لی۔  ایک ماہ بعد انہوں نے راجیہ سبھا ک رکن پارلیمنٹ پرفل پٹیل اور لوک سبھا کی رکن سپریا سولے کو پارٹی کے قومی ورکنگ صدور کے طور پر اعلان کیا۔ اجیت پوار کے بیان پر شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر سنجے راوت کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔ راوت نے کہا کہ یہ این سی پی کا اندرونی معاملہ ہے۔ بڑا سوال یہ ہے کہ کیا بی آر ایس اور ونچیت بہوجن اگھاڑی پارٹی بی جے پی کی ٹیم کے طور پر کام کر رہی ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read