جموں و کشمیر میں عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر رشید
جموں و کشمیر میں عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) کے سربراہ انجینئر رشید نے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ کانگریس، نیشنل کانفرنس (این سی) اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے لیے ان کے دروازے بند نہیں ہیں۔ تاہم، انہوں نے ان قیاس آرائیوں کو مسترد کر دیا کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ جا سکتے ہیں۔
بدھ (18 ستمبر 2024) کو انجینئر رشید نے کہا، “ہمیں امید ہے کہ ووٹر نریندر مودی کے نئے کشمیر کے نعرے کو مسترد کر دیں گے۔ وہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کی منافقت کو مسترد کر دیں گے۔ ہم انہیں بے نقاب کریں گے، جنوبی کشمیر میں ہمیں جو ردعمل ملا ہے، اس سے واضح ہے کہ ایک ایماندار قیادت کو آکر ان کے بارے میں بات کرنی چاہیے۔
AIP جموں و کشمیر کی نئی حکومت میں بڑا کردار ادا کرے گا
انجینئر رشید کا دعویٰ ہے، “مجھے امید ہے کہ اے آئی پی کے بغیر کوئی اگلی حکومت نہیں ہوگی۔ اگلی حکومت سازی میں اے آئی پی بڑا کردار ادا کرے گی۔” جب ان سے پوچھا کہ کیا وہ بی جے پی کے ساتھ جائیں گے؟ انہوں نے دو ٹوک جواب دیا، “میں گندے سوالوں کا جواب نہیں دینا چاہتا۔ میں ساڑھے پانچ سال جیل میں مرتا رہا۔ مجھے بی جے پی کے لوگوں نے ایم ایل اے سے دہشت گرد بنا دیا۔”
انجینئر رشید نے کہا میں چھوٹا آدمی ہوں لیکن…
اس سوال پر کہ اگر کوئی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو کیا آپ این سی، پی ڈی پی اور کانگریس کے ساتھ جائیں گے؟ انجینئر رشید نے جواب دیا، “میں چھوٹا آدمی ہوں، میری زیادہ حیثیت نہیں ہے، لوگ مجھ پر بھروسہ کر رہے ہیں اور میں ان کی امیدوں پر کھڑا رہوں گا، میں نے بہت جدوجہد کی ہے لیکن ہمارے دروازے کسی کے لیے بند نہیں ہوئے، آگے دیکھئے کیا کیا ہوتا ہے ۔ میرا مقصد اقتدار کا حصول نہیں بلکہ اپنے عوام کی خدمات کرسوں۔
بھارت ایکسپریس–