کشتواڑ میں ملی ٹینٹوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ
بدھ (11 ستمبر 2024) کو جموں و کشمیر کے ادھم پور کے بسنت گڑھ علاقے میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تصادم ہوا۔ اس تصادم میں ملی ٹینٹ ہلاک ہوا ہے۔ اس دوران دفاعی ترجمان نے بتایا کہ خصوصی انٹیلی جنس کی بنیاد پر کٹھوعہ میں مشترکہ تلاشی مہم چلائی جارہی ہے۔ کٹھوعہ بسنت گڑھ سرحد پر دہشت گردوں کے ٹھکانے کا انکشاف ہوا ہے۔
انگریزی اخبار ‘ایچ ٹی’ کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے فی الحال علاقے کو محاصرہ میں لے لیا ہے اور دونوں طرف سے چند راؤنڈ گولیاں چلائی گئی ہیں۔ یہ تصادم جموں کے اکھنور سیکٹر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ پاکستانی رینجرس کی بلا اشتعال فائرنگ میں بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کا ایک سپاہی زخمی ہونے کے چند گھنٹے بعد ہوا۔ فی الحال جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی کوئی خبر نہیں ہے۔
جیش محمد کی بنیاد 2000 میں رکھی گئی تھی اور اس کی تشکیل پاکستان میں ہوئی تھی۔ مولانا مسعود اظہر نے یہ تنظیم ہندوستان میں دہشت پھیلانے اور کشمیر کو بھارت سے الگ کرنے کے مقصد سے قائم کی تھی۔ وہ ہندوستانی فوج اور عام لوگوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ کمانڈر انچیف کی ہندوستانی جیل میں ہلاکت اور جیل سے رہائی کے بعدانہوں نے ہندوستان کے خلاف حملوں کی سازشیں تیز کر دیں جبکہ کالعدم دہشت گرد تنظیم جیش محمد نے ہندوستان میں کئی ہلاکت خیز حملوں کی ذمہ داری بھی قبول کی۔ 2019 کا پلوامہ حملہ بھی شامل ہے۔
انتخابی نتائج 8 اکتوبر کو آئیں گے۔
جموں و کشمیر میں آنے والے اسمبلی انتخابات سے قبل تشدد کے چھٹپٹ واقعات دیکھے جا رہے ہیں۔ دراصل، یونین ٹیریٹری (UT) میں 10 سال کے بعد اس طرح کا یہ پہلا الیکشن ہونے جا رہا ہے۔ تین مرحلوں میں ہونے والے انتخابات 18 ستمبر کو شروع ہوں گے جبکہ دوسرے اور تیسرے مرحلے کے انتخابات بالترتیب 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کو ہوگی۔
بھارت ایکسپریس۔