Bharat Express

Adani Ports drops $553 million US loan: اپنے دم پر پورا کریں گے کولمبو پورٹ پراجیکٹ،اڈانی پورٹس نے امریکی فنڈنگ کو کردیا منع

اس  پروجیکٹ کی جانکاری رکھنے والے عہدیداروں نے بتایا کہ یہ پروجیکٹ تکمیل کے قریب ہے اور اڈانی پورٹس کی اس میں 51 فیصد حصہ داری ہے۔ اڈانی گروپ کی اس کمپنی نے ڈی ایف سی فنڈنگ ​​کے بغیر اس پروجیکٹ کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ہندوستانی صنعت کار گوتم اڈانی کی کمپنی ‘اڈانی پورٹس اینڈ ایس ای زیڈ لمیٹڈ’ نے ایک بیان میں کہا کہ وہ سری لنکا میں کولمبو ویسٹ انٹرنیشنل ٹرمینل پروجیکٹ کے لیے امریکی فنڈنگ ​​پر انحصار نہیں کرے گا اور اس پروجیکٹ کو خود ہی فنڈ دے گا۔ کمپنی کا یہ فیصلہ امریکی استغاثہ کی جانب سے اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی پر مبینہ رشوت ستانی کے الزام کے پس منظر میں آیا ہے۔اڈانی گروپ کمپنی نے ایک ایکسچینج فائلنگ میں کہا کہ کولمبو پروجیکٹ اگلے سال کے اوائل میں مکمل ہونے کے راستے پر ہے اور کمپنی اپنی سرمایہ کے انتظام کی حکمت عملی کے مطابق اپنے وسائل سے اس پروجیکٹ کو فنڈ فراہم کرے گی۔ اڈانی پورٹس نے یہ بھی کہا کہ اس نے یو ایس انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن (ڈی ایف سی) سے فنڈنگ ​​کی اپنی 2023 کی درخواست واپس لے لی ہے۔

گزشتہ سال نومبر میں، ڈی ایف سی نے کولمبو پورٹ پر ‘کولمبو ویسٹ انٹرنیشنل ٹرمینل’ کی ترقی، تعمیر اور آپریشن کے لیے 553 ملین امریکی ڈالر کا قرض فراہم کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ یہ ٹرمینل اڈانی پورٹس، سری لنکا کی کمپنی جان کیلز ہولڈنگزاور سری لنکا پورٹس اتھارٹی کے ذریعے تیار کیا جا رہا ہے۔کولمبو منصوبے کے لیے یو ایس انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن کی فنڈنگ ​​بحر ہند کے علاقے میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکی حکومت کے اقدام کا حصہ تھی۔ اسے عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے اڈانی پورٹس کی توثیق کے طور پر دیکھا گیا۔ تاہم، قرض کا عمل اس وقت رک گیا جب ڈی ایف سی نے کہا کہ اڈانی اور ایس ایل پی اے کے درمیان معاہدے کو اس کی شرائط کے مطابق تبدیل کیا جائے۔ بعد ازاں سری لنکا کے اٹارنی جنرل نے بھی دونوں کمپنیوں کے درمیان اس معاہدے کا جائزہ لیا۔

کولمبو پورٹ پروجیکٹ میں اڈانی کی 51 فیصد حصہ داری ہے

اس  پروجیکٹ کی جانکاری رکھنے والے عہدیداروں نے بتایا کہ یہ پروجیکٹ تکمیل کے قریب ہے اور اڈانی پورٹس کی اس میں 51 فیصد حصہ داری ہے۔ اڈانی گروپ کی اس کمپنی نے ڈی ایف سی فنڈنگ ​​کے بغیر اس پروجیکٹ کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کولمبو ویسٹ انٹرنیشنل ٹرمینل منصوبہ ستمبر 2021 میں شروع ہواتھا۔ اس کے لیے اڈانی پورٹس نے سری لنکا پورٹس اتھارٹی اور جان کیلز ہولڈنگز کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت 700 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ کولمبو پورٹ کی صلاحیتوں کو بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

سری لنکا جغرافیائی طور پر بڑے جہاز رانی کے راستوں پر واقع ہے اور اہم بین الاقوامی منڈیوں کے قریب ہے۔ خلیج بنگال کے جہاز رانی کے راستوں پر ابھرتی ہوئی معیشتیں کولمبو پورٹ پر بنائے جانے والے نئے ٹرمینل سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔ اس منصوبے کا پہلا مرحلہ 2025 کی پہلی سہ ماہی تک تجارتی سرگرمیوں کے لیے کام کرنے والا ہے۔ یہ ٹرمینل سری لنکا کا سب سے بڑا اور گہرا کنٹینر ٹرمینل ہوگا، جس کی لمبائی 1,400 میٹر اور گہرائی 20 میٹر ہوگی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی محکمہ انصاف نے گوتم اڈانی، ان کے بھتیجے اور چھ دیگر پر شمسی توانائی کی فراہمی کے ٹھیکے حاصل کرنے کے لیے ہندوستانی حکام کو 265 ملین امریکی ڈالر کی رشوت دینے کی سازش کا الزام لگایا تھا۔ امریکی الزامات کے مطابق، اڈانی گرین انرجی کو ان معاہدوں کے ذریعے 20 سالوں میں 2 بلین امریکی ڈالر کا منافع ہونے کی امید تھی۔ تاہم اڈانی گروپ نے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ہر ممکن قانونی راستہ اختیار کرنے کی بات کہی تھی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read