Bharat Express-->
Bharat Express

Adani Ports

Vizhinjam بھارت کا پہلا میگا ٹرانس شپمنٹ کنٹینر ٹرمینل ہے، جو جدید آٹومیشن، جدید ترین انفراسٹرکچر اور جہازوں کی تیزی سے تبدیلی کی صلاحیتوں سے لیس ہے۔

ملک کی سب سے بڑی نجی بندرگاہ، مُندرا بندرگاہ حال ہی میں تاریخ رقم کرتے ہوئے 200 ایم ایم ٹی سے زیادہ کارگو ہینڈل کرنے والی ہندوستان کی پہلی بندرگاہ بن گئی ہے۔

وفد نے سب سے پہلے مغربی ہندوستان کے کچھ ضلع کے ایک دور افتادہ علاقے کھاوڈا کا دورہ کیا۔ یہاں اڈانی گرین انرجی، ہندوستان کی سب سے بڑی قابل تجدید توانائی کمپنی، دنیا کا سب سے بڑا صاف توانائی پروجیکٹ تیار کر رہی ہے۔

اڈانی گروپ نے اپنی نئی فلم "Journey of Dreams" کا آغاز کیا ، جس میں اڈانی بندرگاہوں کے ذریعہ چھوٹے اور بڑے کاروبار کے خوابوں کی تکمیل کا اظہار ہوتا ہے۔

کمپنی نے FY25 کے لیےEBITDA  گائڈنس کو بڑھا کر 18,800-19,900 کروڑ روپے کر دیا ہے۔ اڈانی پورٹس سی ای او اشونی گپتا نے کہا، ’’ہم نے تمام کلیدی حصوں میں غیر معمولی ترقی ریکارڈ کی ہے۔ نئے ٹرکنگ پلیٹ فارمز کی شروعات اور آپریشنل سدھاروں نے ہماری کارکردگی کو مزید مضبوط کیا ہے۔‘‘

اڈانی پورٹس اور اسپیشل اکنامک زون لمیٹڈ (APSEZ) کے بارے میں جو عالمی سطح پر متنوع اڈانی گروپ کا ایک حصہ ہے، ایک بندرگاہ کمپنی سے ایک مربوط ٹرانسپورٹ یوٹیلیٹی میں تبدیل ہوا ہے۔

گوتم اڈانی کے اے پی ایس ای زیڈ اور کوچین شپ یارڈ کے درمیان معاہدے کے تحت  اڈانی کے کل بیڑے میں 152 جہاز شامل ہوں گے۔

اس  پروجیکٹ کی جانکاری رکھنے والے عہدیداروں نے بتایا کہ یہ پروجیکٹ تکمیل کے قریب ہے اور اڈانی پورٹس کی اس میں 51 فیصد حصہ داری ہے۔ اڈانی گروپ کی اس کمپنی نے ڈی ایف سی فنڈنگ ​​کے بغیر اس پروجیکٹ کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

آندھرا پردیش اور تامل ناڈو میں کرشنا پٹنم، کٹوپلی اور اینور اور پڈوچیری میں کرائیکل پورٹ ملک کی کل بندرگاہوں کے حجم میں ان کا 27 فیصد حصہ ہے۔ملک سے باہر کی بات کریں تو اے پی ایس ای زیڈ کنٹینر ٹرمینل 2 اسرائیل میں حیفہ پورٹ اور تنزانیہ میں دارالسلام پورٹ چلاتا ہے۔

نتائج کے بعد اڈانی پورٹس کے شیئر میں اضافہ ہوا ہے۔ دوپہر 2:40 پر اسٹاک ایک فیصد بڑھ کر 1585 روپے پر تھا۔ اڈانی پورٹس کے شیئر اب تک سیشن میں 1,604 کی اونچائی اور 1,568 کی کم سطح کو چھو چکے ہیں۔