اے اے پی کے ایم ایل اے پرکاش جروال کو دہلی کی عدالت سے ملی راحت، ڈاکٹر خودکشی کیس میں ہیں قصوروار
دہلی کے ڈاکٹر کی خودکشی کے معاملے میں راؤز ایونیو کورٹ نے اے اے پی ایم ایل اے پرکاش جروال کو اپنی جائیداد اور آمدنی کے بارے میں حلف نامہ داخل کرنے کے لیے اضافی وقت دیا ہے۔ کیس کی اگلی سماعت 27 مارچ کو راؤز ایونیو کورٹ میں ہوگی۔ پرکاش جروال نے حلف نامہ داخل کرنے کے لیے تیس دن کا وقت مانگا ہے۔
راؤز ایونیو کورٹ نے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے پرکاش جروال کو آئی پی سی کی دفعہ 306 اور 120 بی کے تحت مجرم قرار دیا تھا۔ ڈاکٹر راجندر بھاٹی نے 18 اپریل 2020 کو اپنے گھر میں پھانسی لگا کر خودکشی کرلی تھی۔ اے اے پی لیڈر پر خودکشی پر اکسانے کا الزام تھا۔ جس کے بعد عدالت نے انہیں اس معاملے میں مجرم قرار دے دیا۔
پرکاش جروال ڈاکٹر خودکشی کیس میں ہے مجرم
عدالت نے ڈاکٹر کی خودکشی کے معاملے میں نومبر 2021 میں عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے کے خلاف الزامات طے کیے تھے۔ پولیس کو متوفی ڈاکٹر راجندر بھاٹی کا خودکشی نوٹ ملا تھا۔ اس خودکشی نوٹ میں عام آدمی پارٹی کے دیولی ایم ایل اے پرکاش جروال کا نام تھا۔ سوسائڈ نوٹ میں متوفی ڈاکٹر نے عام آدمی پارٹی لیڈر پرکاش جروال اور ان کے ساتھی پر انہیں مسلسل دھمکیاں دینے کا الزام لگایا تھا۔
کیا خود کشی نوٹ میں اے اے پی لیڈر کے خلاف الزامات لگائے گئے تھے؟
دہلی میں تقریباً 4 سال پہلے ایک ڈاکٹر نے خودکشی کر لی تھی۔ یہ واقعہ ملک کی قومی راجدھانی دہلی کے درگا وہار علاقے میں پیش آیا تھا۔ اسی علاقے میں 18 اپریل 2020 کو 52 سالہ ڈاکٹر راجندر سنگھ نے خودکشی کر لی تھی۔ پولیس کو متوفی کے پاس سے ملے سوسائڈ نوٹ میں عام آدمی پارٹی کے لیڈر پر الزامات لگائے گئے تھے اور انہیں اس واقعہ کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔ اس معاملے میں پولیس نے اے اے پی لیڈر اور ان کے کچھ ساتھیوں کے خلاف جبری وصولی اور خودکشی کے لیے اکسانے کا مقدمہ درج کیا تھا۔
بھارت ایکسپریس