الایا اپارٹمنٹ انہدامی معاملہ: سابق وزیر شاہد منظور کا بھتیجا محمد طارق گرفتار
Lucknow Aalaya Apartment Collapse: لکھنؤ کے حضرت گنج علاقہ میں وزیرحسن روڈ واقع الایا اپارٹمنٹ کے انہدامی سانحہ میں سماجوادی پارٹی کے سابق وزیر شاہد منظور کے بھتیجے محمد طارق کو لکھنؤ سے گرفتارکرلیا گیا ہے۔ دوسری طرف اس معاملے میں فرار چل رہا تیسرا ملزم بلڈر فہد یزدانی کا ویڈیو سامنے آیا ہے، جس میں اس نے حیدرعباس کی ماں اوربیوی کے انتقال پرافسوس کا اظہارکیا ہے۔ اس معاملے میں سابق وزیر شاہد منظورکا بیٹا نوازش شاہد پہلے ہی گرفتار ہوچکا ہے۔
قابل ذکرہے کہ اس سانحہ میں سماجوادی پارٹی کے ترجمان حیدرعباس کی اہلیہ اور ماں سمیت تین افراد ہلاک ہوئے تھے۔ پورے معاملے میں لکھنؤ کے ساتھ ہی میرٹھ اور دہرہ دون پولیس بھی محمد طارق کے ٹھکانوں پرچھاپہ ماری کر رہی تھی۔
فرار بلڈر فہد یزدانی نے ویڈیو وائرل کرکے الایا اپارٹمنٹ منہدم ہونے کا افسوس ظاہر کیا ہے۔ ساتھ ہی حیدرعباس کی اہلیہ اورماں کے انتقال پربھی افسوس کا اظہار کیا ہے۔ فہد نے کہا ہے کہ ریاست کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے ساتھ ساتھ نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک اور جائے واردات پر گئے دیگر وزرا اورافسران کو یہ بات بتانا چاہتا ہوں کہ مجھے اس حادثہ میں بدنام کیا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔ میں اس حادثہ کے 2 دن بعد اپنا بیان آپ لوگوں کے لئےعوامی کر رہا ہوں۔ اس حادثہ کی جانکاری ہم نے لوگوں سے لی ہے۔ آپ لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ اس عمارت سے یزدان بلڈرکا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اس حادثہ سے متعلق میرے خلاف سازش کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: BBC Documentary Row: جے این یو، جامعہ اور امبیڈکر یونیورسٹی کے بعد اب دہلی یونیورسٹی میں بی بی سی ڈاکیومنٹری پر ہنگامہ
واضح رہے کہ گزشتہ منگل کی شام الایا اپارٹمنٹ منہدم ہوگیا تھا، جس میں سماجوادی پارٹی کے ترجمان حیدرعباس کی ماں اوراہلیہ سمیت تین لوگوں کی موت ہوگئی تھی اور 14 لوگوں کو ملبے سے باہرنکالا گیا تھا۔ چشم دید لوگوں نے بتایا کہ حادثہ سے دو دن پہلے سے اپارٹمنٹ کے مالک بیسمنٹ میں بڑی بڑی ڈرل مشینوں سے کچھ کام کرا رہے تھے، جس کی دھمک سے پورا اپارٹمنٹ ہل رہا تھا۔ اس کی مخالفت بھی کی گئی تھی، لیکن وہ نہیں مانے اورعمارت تاش کے پتوں کی طرح بکھرگئی۔
-بھارت ایکسپریس