قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے دفتر میں مولوی محمد باقر پر خطبہ منعقد کیا گیا۔
نئی دہلی: قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، نئی دہلی کے زیراہتمام اردوکونسل کے دفترمیں پہلے شہید صحافی مولوی محمد باقرپریادگاری خطبہ کا انعقاد کیا گیا۔ خطبہ مشہور صحافی معصوم مرادآبادی نے دیا جبکہ صدارت سینئرصحافی اورادیب اسد رضا نے کی۔ افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے ڈائریکٹر قومی کونسل ڈاکٹر شمس اقبال نے کہا کہ معاشرہ اورسماج میں صحافی کا کردار بہت اہم ہوتا ہے، اسی کے ذریعہ عام لوگوں میں بیداری آتی ہے۔ ادیب اورصحافی لوگوں کی ذہن سازی میں اہم کردارادارکرتے ہیں، مادروطن کی آزادی میں بھی صحافت نے اہم کردارادا کیا ہے۔ اب باضابطہ صحافیوں کے کردارپرگفتگو کرنے کی ضرورت ہے۔ اردوکے ممتازصحافیوں پرجامعات میں بھی تحقیق ہونی چاہئے۔ آج مولوی باقرجیسے عظیم صحافی اورمجاہد کویادکیا جانا چاہئے اوران کے کارناموں سے لوگوں کوواقف کرانا چاہئے۔ ان ہی مقاصد کے تحت آج کے خطبہ کا اہتمام کیا گیا۔
مولوی محمد باقرنے پہلی جنگ آزادی میں جام شہادت نوش کیا
معصوم مرادآبادی نے اپنے خطبہ میں کہا کہ ہندوستان کی جنگ آزادی میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والا صحافی اسی اردوزبان نے پیدا کیا تھا، جس کی کوکھ سے انقلاب زندہ آباد کے نعرے نے جنم لیا تھا۔ اس جید صحافی اور شہید اعظم کانام تھا مولوی محمد باقر۔ اردو والے عام طور پر ’آبِ حیات‘ والے مولانا محمد حسین آزاد کے نام سے توواقف ہیں، لیکن کم ہی لوگوں کواس بات کا علم ہے کہ ان کے والد مولوی محمد باقراردوکے ایک جید صحافی تھے اورانھوں نے پہلی جنگ آزادی میں جام شہادت نوش کیا تھا۔ انھیں یہ سزا اپنے ہفتہ وار’دہلی اردو اخبار‘ میں پہلی جنگ آزادی کی والہانہ اور سچی رپورٹنگ شائع کرنے کے جرم میں دی گئی تھی۔ انھوں نے مزید کہا کہ انقلاب 1857 کے دوران سب سے زیادہ جری کردار’دہلی اردو اخبار‘ نے ادا کیا۔ 17 مئی کو ہفتہ وار’دہلی اردو اخبار‘ کا شمارہ منظرعام پرآیا تواس کے صفحات انقلاب کی خبروں سے لبریزتھے۔
مجاہد قلم تھے مولوی محمد باقر: اسد رضا
سینئرصحافی اسد رضا نے صدارتی کلمات میں کہا کہ مولوی باقرمجاہد قلم تھے۔ اتحاد بین المذاہب والمسالک میں مولوی محمد باقرکا اہم کرداررہا ہے۔ کونسل کے ڈائریکٹر شمس اقبال قابل مبارکباد کے مستحق ہیں کہ انھوں نے اس عظیم صحافی کویاد کرنے کے لیے خطبہ کا انعقاد کیا۔ کونسل کی اسسٹنٹ ڈائریکٹرڈاکٹرشمع کوثریزدانی نے اظہارتشکرپیش کیا۔ اس موقع پرجے این یواورانڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماس کمیونی کیشن کے طلبا کے علاوہ محمد احمد (اسسٹنٹ ڈائرکٹر) ڈاکٹر کلیم اللہ (ریسرچ آفیسر)، انتخاب عالم (ریسرچ آفیسر)، شاہنوازمحمد خرم (ریسرچ آفیسر)، ڈاکٹر مسرت (ریسرچ آفیسر)، محمد اجمل سعید (اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر) ، ڈاکٹرامتیاز احمد (اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر) اورکونسل کے دیگرعملہ اورملازمین موجود رہے۔
بھارت ایکسپریس–