Bharat Express

US-India Advanced Domains Defense Dialogue: نئی دہلی میں بھارت اور امریکہ کے مابین ایڈوانسڈ ڈومینز ڈیفنس ڈائیلاگ کا ہوا انعقاد

دونوں فریقین نے 2022 میں 2+2 وزارتی ڈائیلاگ میں امریکی اور ہندوستانی حکام کی جانب سے نئے دفاعی ڈومینز کو تیار کرنے کے لیے تعاون کو گہرا کرنے کے عزم کی پیروی کی ہے۔ ڈائیلاگ میٹنگ کے دوران، امریکی اور ہندوستانی حکام نے ان ڈومینز میں منفرد دفاعی چیلنجوں، اپنی متعلقہ دفاعی پالیسیوں اور ہم آہنگی کے شعبوں اور مزید تعاون کے مواقع کے بارے میں تبادلہ خیال کیاہے۔

دہلی میں بھارت امریکہ کےمابین منعقدہ مذاکرات کی تصویر

US-India Advanced Domains Defense Dialogue: امریکی پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سکریٹری برائے دفاع برائے خلائی پالیسی وپن نارنگ اور ایمرجنگ کیپبلٹیز پالیسی آفس کے ڈائریکٹر مائیکل ہورووٹز نے نئی دہلی میں افتتاحی یو ایس انڈیا اڈوانس ڈومینز ڈیفنس ڈائلاگ کے لیے اپنے ہندوستانی ہم منصبوں سے ملاقات کی ہے۔ امریکی محکمہ دفاع کی ترجمان لیزا لارنس نے افتتاحی یو ایس انڈیا ایڈوانسڈ ڈومینز ڈیفنس کے ایک ریڈ آؤٹ میں کہا کہ دونوں فریقین نے 2022 میں 2+2 وزارتی ڈائیلاگ میں امریکی اور ہندوستانی حکام کی جانب سے نئے دفاعی ڈومینز کو تیار کرنے کے لیے تعاون کو گہرا کرنے کے عزم کی پیروی کی ہے۔ ڈائیلاگ میٹنگ کے دوران، امریکی اور ہندوستانی حکام نے ان ڈومینز میں منفرد دفاعی چیلنجوں، اپنی متعلقہ دفاعی پالیسیوں اور ہم آہنگی کے شعبوں اور مزید تعاون کے مواقع کے بارے میں تبادلہ خیال کیاہے۔

دونوں فریقوں نے ان شعبوں میں حفاظت، استحکام اور ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔ امریکی انڈر سکریٹری برائے دفاع برائے پالیسی کولن کاہل نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ خلائی پالیسی کے وپن نارنگ اور ابھرتی ہوئی صلاحیتوں کے مائیک ہورووٹز نے نئی دہلی میں اپنے ہندوستانی ہم منصبوں سے افتتاحی یوایس انڈیا ایڈوانسڈ ڈومینز ڈیفنس ڈائیلاگ کے لیے ملاقات کی جس میں خلا میں ہماری دفاعی شراکت داری کو مضبوط کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔امریکی محکمہ دفاع کی ترجمان لیزا لارنس نے افتتاحی یو ایس انڈیا ایڈوانسڈ ڈومینز ڈیفنس ڈائیلاگ کے ایک ریڈ آؤٹ میں کہا، “یہ بات چیت 2022 میں 2+2 وزارتی ڈائیلاگ میں امریکی اور ہندوستانی حکام کے وعدے کے بعد ہوئی ہے۔

خلائی اور مصنوعی ذہانت پر زور دینے کے ساتھ نئے دفاعی ڈومینز کو تیار کرنے پر تعاون کو گہرا کرنا بھی اس ڈائیلاگ کا حصہ تھا۔ لیزا لارنس نے مزید کہا کہ امریکی اور ہندوستانی حکام نے ان ڈومینز میں منفرد دفاعی چیلنجوں، اپنی متعلقہ دفاعی پالیسیوں، اور ہم آہنگی اور مواقع کے شعبوں  میں مزید تعاون کیلئے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ انہوں نے حفاظت، استحکام کو برقرار رکھنے اور ان ڈومینز میں ٹیکنالوجیز کے ذمہ دارانہ استعمال کو فروغ دینے کی ترجیحات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔اس ہفتے کے شروع میں، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا تھا کہ بھارت کے ساتھ امریکی شراکت داری اس کے سب سے زیادہ نتیجہ خیز تعلقات میں سے ایک ہے اور یہ ملک اہم ترجیحات پر بھارت کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔

میتھیو ملر نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ ہماری انتہائی اہم ترجیحات پر قریبی تعلقات ہیں، اور ہم امید کرتے ہیں کہ سفیر گارسیٹی ہمارے ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور مشترکہ تشویش کے ان معاملات پر کام کرنے کے قابل ہوں گے۔ ملر نے کہا کہ امریکی قونصلر ٹیمیں ویزا کے مسئلے کو تسلیم کرتی ہیں۔ “ہم واضح طور پر تسلیم کرتے ہیں کہ یہ ایک تشویش کا علاقہ ہے اور ہماری قونصلر ٹیمیں ہندوستان میں زیادہ سے زیادہ ویزا درخواستوں پر کارروائی کرنے کے لیے بہت زیادہ زور دے رہی ہیں۔