رکنِ پارلیمنٹ شبانہ محمود نے برطانیہ کی پہلی مسلمان لارڈ چانسلر کے طور پر حلف اٹھا لیا ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق پاکستانی نژاد شبانہ محمود نے قرآن پاک پر حلف اٹھایا اور قانون کی بین الاقوامی حکمرانی کے دفاع اور انسانی حقوق کی پاسداری کا عہد کیا۔شبانہ محمود کا کہنا تھا کہ یہ ذمے داری استحقاق اور بوجھ دونوں ہے، اس ذمے داری سے آنے والی نسلوں کے لیے دروازے کھلیں گے۔انہوں نے کہا کہ میں پہلی لارڈ چانسلر ہوں جو اردو بول سکتی ہے، عدلیہ کو سیاسی دباؤ اور غیر ضروری اثر و رسوخ کے بغیر فیصلے کرنے چاہئیں۔
Today I was honoured to be sworn in as Lord Chancellor, promising to defend our independent judiciary from interference and undue pressure.
I will be a champion of the Rule of Law. 900 years into this ancient role, it is more vital than ever before. https://t.co/Xu60PQRRiU
— Shabana Mahmood MP (@ShabanaMahmood) July 15, 2024
برطانیہ ے قانون کے مطابق، لارڈ چانسلر سیکرٹری آف اسٹیٹ برائے انصاف ہوتا ہے اور یہ عہدہ ایک وزیر کے برابر ہوتا ہے جو انگلینڈ اور ویلز میں عدالتوں اور قانونی معاملات کا ذمہ دار ہوتا ہے۔تقریب کے دوارن پہلی خاتون چیف جسٹس ڈیم سو کار نے متعدد تاریخی باتوں کی نشاندہی کی، انہوں نے کہا کہ آج ایک ’ٹرپل فرسٹ‘ کا دن ہے، پہلی بار کسی لارڈ چانسلر نے قرآن پاک پر حلف اٹھایا، پہلی خاتون لارڈ چانسلر، اور پہلی بار کسی خاتون چیف جسٹس نے لارڈ چانسلر سے حلف لیا، یہ سنگ میل ہمارے آئین کے جاری ارتقا کی نمائندگی کرتے ہیں۔
اس موقع پر شبانہ محمود نے کہا کہ پہلے ہونے کی ذمہ داری استحقاق اور بوجھ دونوں ہے، اس ذمہ داری سے آنے والی نسلوں کے لیے دروازے کھل سکتے ہیں، اور اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کوئی بھی قدیم ترین ٹائٹل ہم سے دور نہیں، ہم سب کچھ حاصل کرسکتے ہیں، جب کہ میں پہلی لارڈ چانسلر ہیں جو اردو بھی بول سکتی ہوں۔
بھارت ایکسپریس۔