Bharat Express

Quad Summit 2023: انڈوپیسفک کی سلامتی پوری دنیا کیلئے انتہائی اہم ہے:چین کے خطرے کے درمیان پی ایم مودی کا کواڈ سے خطاب

ہم اپنی مشترکہ کوششوں کے ذریعے مشترکہ جمہوری اقدار پر مبنی ایک تعمیری ایجنڈے کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ ہم اپنے وژن کو ایک عملی جہت دے رہے ہیں ۔ا سٹریٹجک ٹیکنالوجیز، قابل اعتماد سپلائی چین، ہیلتھ سکیورٹی، میری ٹائم سکیورٹی، انسداد دہشت گردی اور تعمیری شراکت داری بڑھ رہی ہے۔پی ایم مودی

کواڈ ممالک کے سربراہان گروپ پوز دیتے ہوئے

Quad Summit 2023: وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز کواڈ  کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ہند-بحرالکاہل میں چینی جارحیت پر تشویش کا اظہار کیا۔ کواڈ لیڈران امریکی صدر جو بائیڈن، آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانی اور جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا سے خطاب کرتے ہوئے، پی ایم مودی نے کہا کہ اس حقیقت میں کوئی شک نہیں کہ ہند-بحرالکاہل خطہ عالمی تجارت، اختراعات اور ترقی کا انجن ہے۔ ہم اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ ہند بحرالکاہل کی سلامتی اور کامیابی نہ صرف اس خطے کے لیے بلکہ پوری دنیا کے لیے اہم ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کواڈ انڈو پیسیفک میں امن، استحکام اور خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر ابھرا ہے اور اتحاد تعمیری ایجنڈے اور جمہوری اصولوں کی بنیاد پر آگے بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ کوششوں کے ساتھ، ہم آزاد، کھلے اور جامع ہند-بحرالکاہل کے اپنے وژن کو عملی جہت دے رہے ہیں۔ ہم اپنی مشترکہ کوششوں کے ذریعے مشترکہ جمہوری اقدار پر مبنی ایک تعمیری ایجنڈے کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ ہم اپنے وژن کو ایک عملی جہت دے رہے ہیں ۔ا سٹریٹجک ٹیکنالوجیز، قابل اعتماد سپلائی چین، ہیلتھ سکیورٹی، میری ٹائم سکیورٹی، انسداد دہشت گردی اور تعمیری شراکت داری بڑھ رہی ہے۔ بہت سے ممالک اور گروپس انڈو پیسیفک کے وژن کی تعریف کر رہے ہیں۔ ہیروشیما میں کواڈ سمٹ میں پی ایم مودی نے مزید کہا کہ آج کی چوٹی کانفرنس میں، ہمیں پورے خطے کی شمولیت اور عوام پر مبنی ترقی پر بات کرنے کا موقع ملا ہے۔

پی ایم مودی نے کہا کہ وہ اس کواڈ سمٹ میں حصہ لے کر اور دوستوں میں شامل ہو کر بہت خوش ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ “کواڈ گروپ نے خود کو ہند-بحرالکاہل میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر قائم کیا ہے۔پی ایم مودی نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان 2024 میں اگلی کواڈ سمٹ کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔ واضح رہے کہ اس فورم کی ابتدا 2004 میں ہوئی تھی، جب سونامی کے بعد چاروں ممالک امدادی کارروائیوں کو مربوط کرنے کے لیے اکٹھا ہوئے تھے۔ اس ہفتے کے شروع میں، سڈنی میں امریکہ، بھارت، آسٹریلیا، اور جاپان کے کواڈ لیڈروں کا منصوبہ بند سربراہی اجلاس اس وقت منسوخ کر دیا گیا جب امریکی صدر بائیڈن نے واشنگٹن میں قرض کی حد کے جاری مذاکرات کی وجہ سے اپنے دورے سے دستبرداری اختیار کر لی۔ تاہم وائٹ ہاوس نے جمعہ کو جاپان کے شہر ہیروشیما میں سربراہی اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔

Also Read