نواز شریف پاکستان آنے کی تیاری سے پہلے پارٹی کارکنان کو الیکشن سے متعلق ہدایات دے رہے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں اگرپاکستان مسلم لیگ-نواز (پی ایم ایل-این) دوبارہ اقتدار میں آتی ہے، تو نواز شریف پاکستان کے وزیراعظم بنیں گے۔ شہباز شریف نے اتوار کی شام لاہور سے تقریباً 50 کلو میٹر دور کسور میں ایک عوامی میٹنگ میں یہ باتیں کہیں۔
73 سالہ نواز شریف نومبر 2019 سے برطانیہ میں رہ رہے ہیں۔ انہیں 2018 میں العزیزیہ ملس اور ایوین فیلڈ بدعنوانی معاملے میں قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔ وہ لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں سات سال کی قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔ 71 سالہ شہباز شریف نے کہا، نواز شریف پاکستان کے آئندہ وزیراعظم ہوں گے۔ وہ لوگوں کی اسی طرح خدمت کریں گے، جیسے انہوں نے پہلے کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے بڑے بھائی (نواز شریف) چوتھی بار پاکستان کے وزیراعظم بنیں گے اور زراعت، صنعت اور بنیادی ڈھانچے کو فروغ دے کر ملک کی قسمت تبدیل کردیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے نواز شریف کی گزشتہ مدت کار 17-2013 میں شاندار ترقی دیکھی۔ چین، سعودی عرب اور ترکیہ جیسے ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئی، جبکہ سابق وزیراعظم عمران خان نے ان ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو نقصان پہنچایا۔
شہباز شریف نے کہا کہ وہ 9 اگست کو قومی اسمبلی تحلیل کردیں گے اور پاکستان کی عوام نومبر 2023 میں ووٹ کے ذریعہ اپنی حکومت منتخب کرے گی۔ پاکستان الیکشن کمیشن نے ابھی تک الیکشن کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا ہے۔ چونکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سربراہ عمران خان کو توشہ خانہ (قومی تحائف خزانہ) معاملے میں تین سال کی سزا سنائی گئی ہے، اس لئے یہ مانا جا رہا ہے کہ فوج اب آئندہ عام انتخابات میں مرضی کے مطابق نتیجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگی۔
پی ایم ایل-این کے پنجاب چیپٹر کے ایک سینئر لیڈر نے پیر کے روز پی ٹی آئی کو بتایا کہ نواز شریف کو جن معاملوں میں قصوروار ٹھہرایا گیا ہے، ان میں راحت ملنے پر وہ ملک لوٹ آئیں گے۔ پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ سابقہ حکومت نے چین کے ساتھ تعلقات اس حقیقت کے باوجود توڑ دیئے تھے کہ پڑوسی ملک نے بنیادی ڈھانچے، بجلی اورسڑک منصوبوں میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی تھی۔