پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی۔ (تصویر: ٹوئٹر)
مکی آرتھرکرکٹ کی دنیا کے پہلے آن لائن کوچ بننے کے راستے پرہیں۔ انہیں یہ ذمہ داری پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے دی ہے۔ پی سی بی کے چیف کوچ کے آفرکو ایک بار مسترد کرچکے مکی آرتھر پاکستان نہ آنے کی شرط پر بابراعظم کی ٹیم کو کوچنگ دینے پر راضی ہوگئے ہیں۔ وہ انگلینڈ میں رہ کر ٹیم کو گائڈ کریں گے۔ حالانکہ وہ ہندوستان آنے کے لئے راضی ہیں، تب پاکستانی ٹیم ونڈے ورلڈ کپ کھیلنے کے لئے یہاں ہوگی۔ سابق چیف سلیکٹرشاہد آفریدی نے پی سی بی کے اس فیصلے کو سمجھ سے بالاتربتایا ہے۔
تقریباً ایک ماہ تک پاکستانی ٹیم کے چیف سلیکٹر رہے شاہد آفریدی نے کہا، ‘یہ میں نے بھی ابھی نیوز میں دیکھا۔ مجھے تو یہ سمجھ نہیں آیا کہ آن لائن کوچنگ کیسے ہوگی۔ پتہ نہیں کیا پلان ہے ان کا۔ مجھے توکچھ سمجھ نہیں آرہا ہے’۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا، ‘صرف باہر کے ملک کے کوچ ہی کیوں؟ ہمارے ملک میں بھی ایسے لوگ ہیں، جو کوچ بن سکتے ہیں۔ ہاں، پی سی بی یہ دیکھتا ہے کہ ہمارے ملک کے جو کوچ بنائے جاتے ہیں، وہ سیاست اورپسند ناپسند کے کھلاڑیوں میں تقسیم ہوجاتے ہیں۔ حالانکہ پھر بھی ہمارے یہاں بھی کچھ لوگ ہیں، جو یہ ذمہ داری بہتر طریقے سے نبھا سکتے ہیں’۔
غیرملکی کوچ تھی ناراضگی کی وجہ
مکی آرتھر2016 سے 2019 تک پاکستانی ٹیم کے کوچ رہ چکے ہیں۔ تب نجم سیٹھی ہی پی سی بی کے چیئرمین تھے۔ رمیز راجہ کے جانے کے بعد کرسی سنبھالتے ہی نجم سیٹھی نے مکی آرتھرکو دوبارہ پاکستان لانے کی کوششیں شروع کردیں۔
شاہد آفریدی کو بھی نجم سیٹھی کا قریبی مانا جاتا تھا۔ حالانکہ چیف سلیکٹر رہنے کے دوران شاہد آفریدی اور پی سی بی چیئرمین کے رشتے میں تلخی آگئی۔ شاہد آفریدی کی سیٹھی سے ناراضگی کی ایک وجہ چیف کوچ کو لے کر تھی۔ پی سی بی چیئرمین غیرملکی کوچ چاہتے ہیں، جبکہ شاہد آفریدی اس کے خلاف تھے۔ پی سی بی نے ایک ہفتے پہلے ہی آفریدی کی جگہ ہارون رشید کو چیف سلیکٹر مقرر کیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس