پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف (فائل فوٹو)
پاکستان کی مالی حالت کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ گزشتہ میں جا رہی معیشت کو پھر سے پٹری پر لانے کے لئے پاکستانی وزیراعظم کئی ممالک سے قرض لینے کی درخواست کر رہے ہیں۔ فرانس کی راجدھانی پیرس میں منعقدہ نیوگلوبل فائننسنگ پیکٹ سمٹ میں میں حصہ لینے پہنچے شہباز شریف نے جمعرت کے روز کہا کہ دنیا کے پاس جنگ پر خرچ کرنے کے لئے اربوں ڈالر ہیں، لیکن مالی بحران کا شکار پاکستان کو قرض دینے کی پیشکش نہیں کی گئی ہے جبکہ ‘ایک ملک یا ممالک’ کے تحفظ میں اربوں روپئے خرچ کئے جا رہے ہیں۔
دنیا کے سامنے گڑگڑائے شہباز شریف
شہباز شریف نے کہا کہ عالمی قرض دہندگان جنگ پر اربوں روپئے خرچ کریں گے، لیکن صرف سیلاب سے تباہ پاکستان کو قرض دیں گے۔ عالمی رہنماؤں کے سامنے گڑگڑاتے ہوئے شہباز شریف نے کہا، ‘ایک طرف، آپ کسی ملک یا ممالک کے تحفظ کے لئے سب کچھ فراہم کرنے کے لئے تیار ہیں۔ یہ بالکل ٹھیک ہے، لیکن جب ہزاروں لوگوں کو مرنے سے بچانے کی بات آتی ہے، تو (کسی کو) بہت اونچی قیمت پر پیسے قرض لینے پڑتے ہیں۔ پھر آپ کو… بھیک مانگنی ہوگی، قرض لینا ہوگا اور اپنی پہلے سے ہی بے حد نازک مالی صورتحال کو مزید خراب کرنا ہوگا۔’
بعض ممالک کی حفاظت کیلئے بھاری رقوم خرچ کی جاتی ہیں لیکن ہزاروں زندگیوں کو بچانے کیلئے بھاری قیمت ادا کرکے قرضہ لینا پڑتا ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف کا پیرس میں چوتھی گول میز کانفرنس سے خطاب#PMatIntFinanceMoot pic.twitter.com/PYw0BJhwNg
— PMLN Punjab (@PMLNPunjabPk) June 22, 2023
گزشتہ سال آئے سیلاب، جس نے پاکستان کو تباہ کردیا تھا کا ذکر کرتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم نے کہا، ‘ہمیں اپنے نایاب وسائل کے باوجود اپنی جیب سے کروڑوں ڈالر خرچ کرنے پڑے۔ قرض کے بوجھ سے دبے حساس ممالک کو بڑھتے ہوئے چیلنجز، خاص طور پر ماحولیاتی تبدیلی کا سامنا کرنے میں مدد کی ضرورت ہے۔’ شہباز شریف کا یہ بیان پیرس پہنچنے کے بعد آیا ہے، جہاں وہ دو روزہ نیوگلوبل فائنانسنگ پیکٹ سمٹ میں حصہ لے رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔